اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے آفتاب اکبر اور آزاد امیدوار سردار غلام عباس انتخابات کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں انتخابی عذرداری کی سماعت کے دوران حلقہ پی پی 23 چکوال سے پی ٹی آئی کے امیدوار سردار آفتاب اکبر اور این اے 64 چکوال سے آزاد امیدوار سردار غلام عباس کی درخواست مسترد کردی گئی۔عدالت عظمیٰ کی جانب سے درخواستیں مسترد کیے جانے کے بعد سردار غلام عباس اور سردار آفتاب اکبر الیکشن 2018ء کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے سردار غلام عباس کے متعلق ریمارکس دیے کہ ان کا تو انکم ٹیکس ریکارڈ ہی نہیں ہے۔جس پر سردار غلام عباس کے وکیل کامران مرتضیٰ نے جواب دیا کہ انکم ٹیکس ریکارڈ تو اس لیے نہیں ہے کہ آمدن ہی نہیں ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اگر آمدن نہیں ہے تو الیکشن کیسے لڑیں گے؟جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ نے جائیداد بھی ظاہر نہیں کی۔غلام عباس کے وکیل کامران مرتضیٰ نے جواب دیا کہ تمام جائیداد ظاہر کی ہے، یہ وراثتی جائیداد ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کے موکل کا تو این ٹی این نمبر ہی نہیں ہے۔کامران مرتضیٰ نے کہا کہ این ٹی این نمبر نہ ہونے پر نااہلی نہیں ہوتی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ افسوس ہے کہ ہمارے عوامی نمائندے اعلیٰ معیار پر مشکل سے پورا اترتے ہیں۔عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست مسترد کردی اور کہا کہ وجوہات تفصیلی فیصلے میں بتائی جائیں گی۔واضح رہے کہ سردار غلام عباس نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، ان کی جانب سے ایڈووکیٹ کامران مرتضیٰ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ پاکستان تحریک انصاف کے آفتاب اکبر اور آزاد امیدوار سردار غلام عباس انتخابات کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں انتخابی عذرداری کی سماعت کے دوران حلقہ پی پی 23 چکوال سے پی ٹی آئی کے امیدوار سردار آفتاب اکبر اور این اے 64 چکوال سے آزاد امیدوار سردار غلام عباس کی درخواست مسترد کردی گئی۔