لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ( ن)کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ایک طرف جھوٹ اور گالیاں ہیں جبکہ دوسری طرف ترقیاتی منصوبے ہیں ،نواز شریف کا تاریخی استقبال کیا جائیگا ،نوازشریف کو وزارت عظمی سے نکال دو ،پارٹی صدارت سے نکال دو لیکن دلوں سے کیسے نکالو گے،25جولائی کو دوبارہ شیر جیتے گا اور اسکا صلہ خدمت کرکے دیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شازو لیبارٹری کاپر سٹور میں خواتین ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حلقے میں آ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اپنے گھر میں آیا ہوں۔بہت ناانصافی ہورہی ہے ،نوازشریف اپنی بیٹی کے ساتھ 108پیشیاں بھگت چکے ہیں ،نیب نے لکھا کہ نوازشریف پر کرپشن ثابت نہیں ہو سکی مگر پھر بھی سزا سنا دی گئی ۔ نوازشریف کو وزارت عظمی سے نکال دو پارٹی صدارت سے نکال دو لیکن دلوں سے کیسے نکالو گے،ایک شخص جو شدیدعلیل بیوی سے دوبول بات نہ کر سکا پچیس دن ہوگئے وہ بیوی سے سلام دعا لینا چاہتا تھا ،نیب کا فیصلہ آ گیا ہے اللہ کرے وہ اپنی بیوی سے بات کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو نوازشریف اکیلا نہیں چھوڑے گا ،ایک طرف عمران نیازی ہے جو کہتاتھا کے پی میں تین سو ڈیمز بناؤں گا ،جنگلہ بس کے طعنے دینے والے عمران نیازی کے پی میں صرف کھڈا کھودابس نہیں چلائی ،شہبازشریف نے میٹرو میں کرپشن کاالزام پر عمران عدالت میں نہیں آتا ۔کنٹینر پر الزام تراشی ہی کی قوم دیکھ رہی ہے ایک طرف جھوٹ اور گالیاں ہیں دوسری طرف ترقیاتی منصوبے ہیں ،بیس بیس گھنٹے کی اذیت ناک لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی جاؤ کراچی والوں سے پوچھو بچی بچیوں کو اغوا کرکے تاوان ملنے پر لاشیں ملتی تھیں ،کام کیلئے عمران نیازی جھوٹ نہیں بولنا پڑتا،تمام سروے کہتے ہیں شیر بہت آگے اور بلا بہت پیچھے ہیں ،25جولائی کو جیت کر دکھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شاندارہسپتال بنے ہیں میرے والداورداداکہتے ہیں کفن کی جیبیں نہیں ہوتیں اچھا کام ہی یاد رہتے ہیں ،
عمران نیازی اخلاق سے گری باتیں کرتا ہے ہم اس کا جواب اس کی زبان میں نہیں دیتے ،پوری دنیا میں جھوٹ بولنے کا ورلڈ کپ ہو تو عمران نیازی جیت جائے گا ۔پچیس جولائی کو شیر ایک بار پھر جیتے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کو نوازشریف بیمار بیوی کو چھوڑ کر پاکستان آ رہے ہیں ہے اسے معلوم ہے اسے گھر نہیں جیل جاناہے وہ شیر پھر بھی آ رہاہے ،ہم سب نوازشریف کا استقبال کرنے ائیرپورٹ جائیں گے ،دوبارہ شیر جیتے گا اور اسکا صلہ خدمت کرکے دیں گے ۔