اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق گورنر پنجاب سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا ہے کہ احتساب عدالت کے فیصلے پر نواز شریف اور مریم نواز 10دن کے اندر اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں لیکن اس سے پہلے ان کو گرفتاری دینا پڑے گی، کیپٹن صفدر کی سزا کم ہے وہ معطل ہو سکتی ہے۔ مریم نواز کو نواز شریف کی شریک جرم ہونے کی وجہ سے سزا پراپرٹی کی قرقی کے فیصلے پر لندن کی عدالت عملدر آمد کروا سکتی ہے۔
نواز شریف بزدل ہے وہ کبھی بھی پاکستان نہیں آئے گا واپسی کا بیان صرف اپنے ورکرز کو حوصلہ دینے کے لئے دیا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر 10دن کے اندر احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میمں اپیل کر سکتے ہیں اور ان کی اپیل کو ہائی کورٹ کے دو جج سنیں گے۔ مریم نواز اور نواز شریف کو پاکستان آکر پہلے گرفتاری دینا پڑے گی اور پھر سزا معافی کی اپیل کریں گے پھر عدالت نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ سزا معاف کرتی ہے یا نہیں جبکہ کیپٹن صفدر کی سزا ایک سال کی ہے جو معطل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے نواز شریف کہتے رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا ان کو سپریم کورٹ نے بتایا کہ ان کو کیوں نکالا گیا۔ نواز شریف نے عوام پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا اور عدالت میں جعلی کاغذات جمع کروائے ان کے خاندان کی عادت ہے کہ پہلے جرم کرتے ہیں اور بعد میں کہتے ہیں کہ میں نے کیا کیا ہے۔ لندن فلیٹس نواز شریف نے مریم نواز کے نام پر لینے تھے اور جعلی کاغذات عدالت میں جمع کروائے گئے کہ مریم نواز بینیفیشل آنر ہیں جو جعیل ثابت ہوئے۔ مریم نواز شریک جرم ہیں اس لئے ان کو سزا ہوئی ہے اب وہ کہہ رہی ہیں کہ میرا جرم کیا ہے؟ میں نے آج تک کوئی سرکاری عہدہ نیں لیا پھر مجھے سزا کیوں دی گئی ہے۔ تین سو ارب کی جائیداد ہے اور کہتی ہے کہ مجھے کیوں سزا دی گئی ہے،
جو کسی جرم میں شریک ہوتا ہے اس کو بھی برابر کی سزا دی جاتی ہے۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ پاکستان کی احتساب عدالت کے فیصلے کو نواز شریف کی جائیداد کرک کی جائے اس پر لندن کی عدالت عملدرآمد کروا سکتی ہے۔ جس طرح کسی بیرون ملک کی عدالت کی ڈگری پر پاکستان میں عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف بزدل آدمی ہے وہ کبھی بھی پاکستان نہیں آئے گا۔ نواز شریف نے پاکستان آنے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا کہ وہ کب آئیں گے۔ نواز شریف نے وطن واپسی کا بیان صرف الیکشن کے لئے دیا ہے تاکہ ان کے ووٹرز کو حوصلہ ہو کہ ان کا لیڈر واپس آئے گا۔