کراچی(نیوز ڈیسک) قومی ادارے اسپیس اینڈ اپر ایٹمو سفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے خیبر پختونخواہ کے بلین ٹری سونامی منصوبے کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی جس میں منصوبے کو کامیاب قرار دیا گیاہے۔تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں بلین ٹری سونامی پر قومی ادارے سپارکو نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردیہے۔سپارکو کی رپورٹ کے مطابق بلین ٹری منصوبے کے تحت پودوں کے تحفظ کی شرح 78 فیصد ہے
جبکہ نئے لگائے گئے پودوں میں کامیابی سے نمو پانے کی شرح 88 فیصد ہے۔سپارکو کے ہیڈ آف سینٹرل میڈیا ڈپارٹمنٹ افتخار درانی کے مطابق بلین ٹری منصوبہ آئندہ نسلوں کے لیے وژن کا بہترین عکاس ہے۔انہوں نے کہا کہ محض 13 ارب میں سوا ارب سے زائد درخت لگائے گئے ہیں جبکہ منصوبے کا ابتدائی تخمینہ 22 ارب روپے لگایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بلین ٹری منصوبے نے دنیا بھر میں پاکستان کے لیے عزت کمائی، عالمی اقتصادی فورم، عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این اور ورلڈ وائلڈ لائف سمیت کئی عالمی اداروں نے منصوبے کی تعریف کی۔خیال رہے کہ سپارکو پہلا وفاقی ادارہ ہے جس نے آزادانہ طور پر منصوبے کی جانچ پڑتال کی۔ سپارکو نے نئے لگائے گئے درختوں اور تباہی سے بچائے جانے والے جنگلات کا معائنہ کیا۔آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد خیبر پختونخواہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے بون چیلنج کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کیے۔رپورٹ کے مطابق منصوبے کے بعد خیبر پختونخواہ پاکستان کا واحد صوبہ بن گیا ہے جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔عالمی اقتصادی فورم نے بھی منصوبے کو ملک کی سب سے بڑی ماحول دوست سرمایہ کاری قرار دیا تھا۔