اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیردفاع اور وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ن لیگی حکومت کیخلاف پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے دھرنوں اور ساری صورتحال میں اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی ظہیر الاسلام ملوث تھے ،جنرل ظہر الاسلام نے میاں نوازشریف کو پیغام بھی بھیجا تھاجس کا ذکر نواز شریف بھی کر چکے ہیں۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے
پروگرام ’ٹو دی پوائنٹ‘میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف کاکہناتھاکہ پارلیمنٹ کے سامنے اور اس کے بالکل دروازے کے اوپر آکر دھرنے والے لوگوں نے کہا کہ ہم انہیں وزیراعظم ہاؤس سے باہر گھسیٹ کر لے کر آئیں گے، اس (نواز شریف)نے برداشت کیا ، اندر بیٹھا رہا، لاہو رجانے کے لیے لوگوں نے کہاکہ ، نہیں گیا ، اس نے اس (نواز شریف)ساری صورتحال کا سامنا کیا ، پوری تگ و دو کے ساتھ، ڈی جی آئی ایس آئی اس میں انوالو(ملوث ) تھے، پی ٹی وی پر حملہ ہوا، پارلیمنٹ پر حملہ ہوا۔ خواجہ آصف کے اس دعویٰ پر پروگرام کے اینکر منصور علی خان نے استفسار کیا کہ ’’ ڈی جی آئی ایس آئی انوالو تھے‘‘خواجہ آصف کا کہناتھاکہ 100 فیصد، آپ معصوم تو نہیں ہیں، میں کہہ رہا ہوں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر السلام انوالو تھے،پارلیمنٹ کے سامنے اور اس کے بالکل دروازے کے اوپر آکر دھرنے والے لوگوں نے کہا کہ ہم انہیں وزیراعظم ہاؤس سے باہر گھسیٹ کر لے کر آئیں گے، اس (نواز شریف)نے برداشت کیا ، اندر بیٹھا رہا، لاہو رجانے کے لیے لوگوں نے کہاکہ ، نہیں گیا ، اس نے اس (نواز شریف)ساری صورتحال کا سامنا کیا ، پوری تگ و دو کے ساتھ، ڈی جی آئی ایس آئی اس میں انوالو(ملوث ) تھے، پی ٹی وی پر حملہ ہوا، پارلیمنٹ پر حملہ ہوا۔ انہوں نے جو میاں صاحب کو پیغام بھیجا، اس کا ذکر نواز شریف بھی کر چکے ہیں۔