یہ ہے تحریک انصاف کی تبدیلی؟ خیبر پختونخوا کی سابق حکومت نے تعلیم کے نام پر خواتین اساتذہ کیساتھ کیا کھلواڑ کیا؟شرمناک انکشاف سامنے آگیا

2  جولائی  2018

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی سابق حکومت کی جانب صوبے کے پرائمری اسکولز میں خواتین اساتذہ کی تقرریوں کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم ایک سال کی مدت گزر جانے کے باوجود فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے سرکاری اسکولوں میں تدریسی عمل میں بہتری کے لیے مرد کے مقابلے میں خواتین اساتذہ کو ترجیح دینے کا فیصلہ دیا تھا۔

محکمہ تعلیم کے افسر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ سابق کابینہ نے سیکنڈری اور ایلیمنٹری محکمہ تعلیم کی سفارشات پر مذکورہ فیصلہ 6 فروری 2017 کو لیا تاہم ایک سال کی مدت گزر جانے کے باوجود صوبائی حکومت اپنے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرا سکی اس حوالے سے ذرائع نے انکشاف کیا کہ اس وقت صوبے میں 17 ہزار اساتذہ کی تقرریوں کا عمل جاری ہے اور کامیاب ہونے والے امیدواروں کو پرائمری، میڈل ہائی اسکولز اور ہائر سیکنڈری اسکولز میں تعینات کیا جائے گا ٗعلاوہ ازیں مرد اساتذہ کو پرائمری اسکول برائے بوائز میں جبکہ خواتین اساتذہ کو پرائمری اسکول برائے گرلز میں تعینات کیا جائے گا۔پرائمری اسکول میں خواتین اساتذہ کی بھرتی سے متعلق سوال پر محکمہ تعلیم کے ضلعی افسر نے بتایا کہ محکمہ تاحال پرانی روش پر گامزن ہے ٗہمیں کسی نے یہ نہیں بتایا کہ لڑکیوں اور لڑکوں کے پرائمری اسکولز میں صرف خواتین اساتذہ تعینات کی جائیں گی۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ دسمبر 2017 کو خالی نشستوں کے لیے اشتہارات دیئے گئے اور سابق صوبائی کابینہ کی جانب سے 11 مہینے بعد فیصلے کے تحت تقرری کی گئی لیکن پی ٹی آئی حکومت اور نہ یہی محکمہ تعلیم نے خواتین اساتذہ سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کے بارے میں سوچا۔ماہر تعلیم کے مطابق اسکولز میں خواتین اساتذہ کی تعیناتی کا عمل محکمہ تعلیم کیلئے مشکل ترین مرحلہ ہوگا۔

کیونکہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں اہل اساتذہ کا شدید بحران ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی یافتہ خواتین کو دور دراز پہاڑوں میں آباد گاؤں کے اسکولز میں بھیجنا ناممکن ہے اس لیے حکومت کو پسماندہ علاقوں کے اسکولز میں مرد اساتذہ کو ہی تعینات کرنا ہوگا۔محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسر نے بتایا کہ پرائمری اسکولز میں خواتین اساتذہ کی تعیناتی کا عمل جلد شروع ہوجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کے صوبائی سیکریٹریٹ نے ضلعی افسر سے پرائمری اسکولز میں اساتذہ سے متعلق معلومات جمع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔انہوں نے کہاکہ سابق کابینہ کے فیصلے پر فوری طور پرعملدرآمد کرنا ممکن نہیں تاہم پرائمری اسکولز میں مرد اساتذ کی جگہ بتدریج خواتین اساتذہ کو تعینات کیا جائے اور جو مرد اساتذہ ریٹائر ہو رہے ہیں ان کی جگہ خواتین اساتذہ کو تقرر کیا جائے گا۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں 27 ہزار 514 اسکول ہیں جن میں سے 21 ہزار 180 پرائمری اسکول ہیں اور ان میں سے 12 ہزار 586 اسکول لڑکوں اور 8 ہزار 594 اسکول لڑکیوں کے لیے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…