اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن ، تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے 10امیدواروں نے ملی مسلم لیگ کی حمایت یافتہ اللہ اکبر تحریک میں شمولیت اختیار کی جنہیں اللہ اکبر تحریک کے پارلیمانی بورڈ کی طرف سے ٹکٹ جاری کئے گئے ہیں اور وہ اب کرسی کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کے حلقہ این اے 123سے مسلم لیگ ن کے امیدوار اکمل خان باری
اور صوبائی کے حلقہ پی پی 148سے نور نعیم خان کو ٹکٹ جاری کئے گئے۔ لیہ سے صوبائی حلقہ پی پی 282سے سابق وزیر ڈاکٹر خالد رانجھا کے بھتیجے یاسر رانجھا ایڈووکیٹ نے ملی مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کرلی۔ وہ حلقہ پی پی 282سے اللہ اکبر تحریک کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے۔ بلوچستان کے حلقہ این اے 260سے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ کے امیدور میر احمد چلتن نے ملی مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی اور کہا ہےکہ ملی مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے صوبے کی عوام کی خدمت کروں گا ۔ حلقہ این اے 161سے تحریک انصاف کے امیدوار عفت طاہرہ سومر اور پی پی 127سے آصف لطیف سومرو کو بھی اللہ اکبر تحریک کے ٹکٹ جاری کر دئیے گئے ہیں۔ گوجرانوالہ حلقہ این ے 84سے تحریک انصاف کے چوہدری عابد سہیل ورک، پی پی 63سے چوہدری محمد یونس مہر، پی پی 64سے چوہدری محمد نواز ملہی کو ملی مسلم لیگ کی حمایت یافتہ اللہ اکبر تحریک کے ٹکٹ جاری کئے گئے ہیں۔ تینوں امیدواروں کا تعلق تحریک انصاف سے ہے۔ پی پی 177سے پیپلزپارٹی کے اعظم جٹ نے بھی ملی مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی ہے جس پر اللہ اکبر تحریک کے پارلیمانی بورڈ نے انہیں ٹکٹ جاری کر دیا ہے۔ دوسری جانب اہم خبر یہ ہے کہ الیکشن لڑنے کیلئے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی کزن بھی میدان میں آگئی ہیں۔
بیگم کلثوم نواز کی کزن سائرہ بانو بھی ملی مسلم لیگ کی حمایت یافتہ اللہ اکبر تحریک کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گی۔ سائرہ بانو معروف پہلوان جھارا کی بیوہ ہیں۔ بیگم کلثوم نواز سائرہ بانو کی پھوپھی زاد ہیں۔ سائرہ بانو کے مسلم لیگ ن کے خلاف الیکشن لڑنے سے پی پی 149انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے میاں مرغوم کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے جبکہ سائرہ بانو کرسی کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گی۔