ٹیکسلا (نیوز ڈیسک) سابق وفاقی وزیر داخلہ امیدوار قومی اسمبلی حلقہ این اے 63 چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ہمیشہ سر اٹھا کر سیاست کی ہے،مدمقابل الیکشن لڑنے والا پی ٹی آئی کا امیدوار جعلی ڈگری ہولڈر ہے جس کا کیس آج بھی ہائی کورٹ میں چل رہا ہے،پنڈ نوشہری کے خان نے کسی سے وفا نہیں کی،ن لیگ نے میرے مقابلے میں جو دو نمونے کھڑے کئے ہیں انکی ضمانتیں بھی ضبط ہوجائیں گی،بطور وزیر داخلہ کراچی آپریشن شروع کیا،
فوج کے ساتھ ملکر دہشتگردی کی مردانہ وار جنگ لڑی،ناموس رسالت ﷺ کے حق میں بین الاقوامی سوشل میڈیا کی یلغار کا مقابلہ کیا،پی او ایف کے محنت کشوں کے خلاف مزدور کش ایجنڈے کو تبدیل کیا،انھیں تاریخی کروڑوں روپے کا بونس کی صورت میں مراعاتی پیکج دلوایا،کیا غلطی کی کہ نواز شریف کو فوج اور عدلیہ سے ٹکراو پر منع کیا، مشروف دور میں 21 سال اسی سپریم کورٹ نے نواز شریف کو نا اہل کیا دس سال بعد انھیں اسی عدالت نے اہل قرار دیا،مجھے آج تک کوئی خرید نہ سکا نہ آئندہ خرید سکے گا،پی ٹی آئی کی آفرز ٹھکرائیں عزت نفس کے ساتھ آج بھی کھڑا ہوں،25 جولائی کو پورے پاکستان کی نظریں اس حلقہ پر جمی ہونگی،پی او ایف کے محنت کش تقسیم کا شکار نہ ہوں،مشکل وقت ہوتا تو چار چار حلقوں سے الیکشن نہ لڑتا،حلقہ میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام مسلم لیگ ن کے پیسوں سے نہیں بلکہ حکومت پاکستان کے پیسوں سے کرائے ہیں ، میں حکومت کا پیسہ چھین کر عوام پر خرچ کرتا ہوں اسی لئے آج تک کوئی سی این جی اسٹیشن یا کوئی دوسری مراعات اپنی ذات کے لئے نہیں لیں ،وہ واہ کینٹ خان الیاس گراونڈ واہ کینٹ میں پینل کے صوبائی امیدوار حلقہ پی پی 20 فیصل اقبال کے ہمراہ مشترکہ جلسہ سے خطاب کر رہے تھے،چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پارٹیاں تبدیلی نہیں لاتیں کردار لاتے ہیں،چور ڈکیٹ کبھی انقلاب نہیں لاسکتے، این اے 59 اور 63 سے شیر کے نشان پر الیکشن لڑنے والوں کی ضمانتیں ضبط کراونگا،
نواز شریف کو فوج اور عدلیہ سے ٹکراوسے منع کیا تھا ،مشرف دور میں 21 سال کے لئے نا اہل اسی سپریم کورٹ نے کیا، دس سال بعد انھیں اہل قرار دیاگیا،بطور وزیر داخلہ میں نے کراچی آپریشن شروع کیا،فوج کے ساتھ ملکر دہشتگردی کی جنگ لڑی،ناموس رسالت کے حق میں بین الاقوامی سوشل میڈیا کی یلغار کا مقابلہ کیا،امریکہ ، برطانیہ اور اقوام متحدہ میں جاکر اسلام اور مسلمانوں کا کیس لڑا، میرے مخالف پی ٹی آئی کے امیدوار آج بھی ہائی کورٹ میں ڈگری کی جعلسازی کا کیس چل رہا ہے جبکہ وہ اس کی پاداش میں کئی ماہ اسمبلی رکنیت سے معطل رہے،
لیگی امیدواروں کا ووٹ دینا ووٹ تقسیم کرنے کے مترادف ہوگا،فیصل اقبال کا مشور بھی وہی ہے جو میرا ہے عوام کی بے لوث خدمت ، ا انکا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ سر اٹھا کر سیاست کی ہے، پی او ایف کے مزدوروں کا 68 کروڑ کی لاگت سے دو بونس کے پیکج دلوائے،پی او ایف کو پرائیوٹائز کرنے کی بھرپور مخالفت کی اور مزدور کش ایجنڈے کو تبدیل کیا،جو آج بھی ریکارڈ پر موجود ہے،انکا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں نثارپر مشکل وقت ہے میں کہتا ہوں جس پر مشکل وقت ہوتا ہے وہ چار چار حلقوں سے الیکشن نہیں لڑتا،مسلم لیگ ن نے میرے مقابلے میں دو نمونے کھڑے کئے ہیں ،
شیر کے نشان پر الیکشن لڑنے والوں کی ضمانتیں ضبط کراونگا،کوئی ایسا کام نہیں کیا جس پر شر مندگی ہو،آج تک مجھے کوئی خرید نہ سکا نہ آئندہ خرید سکے گا،الحمد اللہ عزت نفس کے ساتھ کھڑے ہیں،ہم مخالف پی ٹی آئی کے امیدوار کی طرح ضمیر بیچنے والے نہیں انھوں نے نہ بے نظیر بھٹو سے وفا کی نہ مشرف کے مشکل وقت میں انکے ساتھ کھڑے ہوئے اور آج عمران خان کو بھی کہتا ہوں جب مشکل وقت آیا تو سب سے پہلے بھاگنے والوں میں پنڈ نوشہری کا خان ہوگا،مسلم لیگ ن والے کہتے ہیں ووٹ کو عزت دو میں کہتا ہوں ووٹر کو عزت دو،نواز شریف کی خاطر 34سال طوفان کا مقابلہ کیا،
مجھے اپنے اللہ پر یقین ہے حلقہ کے عوام میرا مان ضرور رکھیں گے،انکا کہنا تھا کہ میں نے نواز شریف کو مشورہ دیا تھا کہ وہ فوج اور عدلیہ سے لڑائی نہ کریں یہ انکے اور پارٹی کے مفاد میں نہیں ، میں نے کای غلط مشورہ دیا تھا ، وہ مشرف کا دور بھول گئے جب انھیں اسی سپریم کورٹ نے 21 سال کے لئے نا اہل قرار دیا اور بعد میں اسی عدالت کے توسط سے وہ دس سال بعد اہل قرار دیئے گئے میں نے کہا تھا کہ عدلیہ سے امید کی توقع رکھو بس ایک یہی بات میرے اختلاف کا باعث بنی ،لیکن میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ بے وفائی نواز شریف نے میرے ساتھ کہ اس حلقہ کے عوام بے وفا نہیں وہ میرا ساتھ دیں گے ،
انکے ساتھ ہر مشکل وقت میں میں انکے شانہ بشانہ کھڑا ہوا،اپنے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار کو نشانہ تنقیدبناتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اس نے تو ہر جگہ اپنی بولی لگائی ، عوام کی خدمت کی بجائے اپنا بنک بیلنس بنایا،میری عوامی خدمت کے نشان دونوں حلقوں میں موجود ہیں،وہ عوام کو بتائیں انھون نے کیا خاک خدمت کی پوسٹر اور بینرز لگانے سے عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا،واہ کینٹ کا شہر اسلام آباد سے بھی اوپر ہے ، انکا کہنا تھا کہ جونیجو دور میں جب ویلفیئر کلب واہ میں پی او ایف کے محنت کشوں نے ہڑتال کی میں نے پی او ایف کے محنت کشوں کا ساتھ دیا،پارلیمنٹری سیکرٹری کا استعفیٰ دے دیا
مگر مزدوروں کا ساتھ نہ چھوڑا جب بھی پی او ایف کے محنت کشوں پر برا وقت آیا میں نے مزدوروں کا ساتھ دیا2002میں میرے مخالف نے مزدور دشمن آڈیننس کا ساتھ دیا، مگر میں نے مزدوروں کے حق میں ووٹ دیا دنیا کی کوئی طاقت مجھے پی او ایف کے محنت کشوں کی حمایت سے نہیں روک سکتی،جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 20 فیصل اقبال کا کہنا تھا کہ عوام نے ہمیشہ میرے اوپر مہربانی کی،انکا کہنا تھا کہ حلقہ عوام کے جملہ مسائل حل کرنا میری ترجیحات ہونگی ، چوہدری نثار کے ساتھ ملکر عوام کے مسائل حل کریں گے،
جلسہ سے امیدوار صوبائی اسمبلی ملک عمر فاروق نے بھی خطاب کیا ، جلسہ میں اہلیان علاقہ کی کثیر تعداد موجود تھی جبکہ سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے جلسہ کی سخت نگرانی کی گئی، انتظامیہ کی جانب سے جلسہ کی میڈیا کوریج کے لئے روکا گیا ، سیکورٹی اہلکاروں نے میڈیا کے نمائندوں کی ڈی ایس این جی بھی واپس کرائیں ، جبکہ اسی انتظامیہ نے جلسہ کی اجازت دی تھی، الیکٹرونک میڈیا کے بہت سے نمائندوں نے انتظامیہ کے ناروا سلوک پر احتجاج کیا،مختلف مقامات سے ریلیاں جلسہ گاہ پہنچیں،جلسہ میں شیخ زیشان سعید کوآرڈینیٹر چوہدری نثار علی خان ، فایض خان تنولی ،سفیر خان ، حاجی علی اصغر اعوان، ملک محمود ، ملک عارف،اسامہ قاضی ، نعمان احترام،ملک سعید نواز ، کونسلر حاجی عبدالرحمان،کے علاوہ لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔