کوہاٹ(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخواہ کے سات جنوبی اضلاع سے قومی اسمبلی کی آٹھ نشستوں پرعوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کا صرف ایک اْمیدوار عام انتخابات 2018 میں اپنی قسمت آزمائی کے لئے میدان میں رہ گیا ہے جبکہ پارٹی کوقومی اسمبلی کے دیگر حلقوں سے کوئی اْمیدوار ہی نہ مل سکا اور یوں لگتا ہے جیسے جنوبی اضلاع سے اے این پی کا صفایا ہوگیا۔
صوبہ خیبر پختونخواہ کے جنوبی اضلاع کے سات اضلاع کوہاٹ‘ ہنگو‘ کرک‘ بنوں ‘ لکی مروت‘ ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان سے قومی اسمبلی کے کل آٹھ حلقے ہیں جن میں سے عوامی نیشنل پارٹی نے صرف کوہاٹ اور ہنگو اضلاع سے دو اْمیدواروں کونامزد کیا تھا جبکہ باقی اضلاع میں پارٹی کو اْمیدوار ہی نہیں ملے۔کوہاٹ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 32پر پارٹی نے محمدارشدبشیر کوٹکٹ جاری کیا جن کے کاغذات نامزدگی پہلے ہی دوہری شہریت رکھنے کی وجہ سے مستردہوئے اور انتخابی میدان سے آؤٹ ہوگئے جبکہ دوسرے نامزد اْمیدوارپیرحیدرعلی شاہ ہیں جو ضلع ہنگو سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے33 سے الیکشن کی دوڑ میں شامل ہیں۔پارٹی کے ایک مقامی رہنما نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ یہ پارٹی قیادت کی ناکامی ہے کہ جنوبی اضلاع میں کوئی اْمیدوار نہ لاسکی اور انتخابی میدان دوسروں کے لئے خالی چھوڑدیا۔ اسی طرح ان جنوبی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پربھی عوامی نیشنل پارٹی تمام حلقوں پر اپنے اْمیدوارنہیں لاسکی اورصرف 14 حلقوں پراْمیدواروں کو پارٹی ٹکٹ سے نوازا ہے جن میں سے چند ایک کا سیاسی کیریئرکمزور ہے۔کوہاٹ کے تین میں سے دوحلقوں پی کے 81اورپی کے 82 سے بالترتیب افتخارالدین اور بادشاہ گل ‘ ضلع ہنگوکے دو حلقوں پی کے 83 سے حسین علی شاہ حسینی اور پی کے 84سے پیر حیدرعلی شاہ ‘ کرک کے دو حلقوں پی کے85 سے
خورشیدخٹک اور پی کے 86سے سجاداحمدخٹک ‘ بنوں کے چارمیں سے دو حلقوں پی کے 87سے تیموربازخان اور پی کے 90 سے عبدالصمدجبکہ لکی مروت کے تین میں سے ایک حلقے پی کے93 سے صدرالدین انتخابی میدان میں کودکر اے این پی کی نمائندگی کررہے ہیں۔ٹانک کے واحد حلقہ94 سے قادر بھٹنی اور ڈیرہ اسماعیل خان کے پانچ میں سے چار حلقوں پر اْمیدوارانتخابی عمل کا حصہ بنے ہیں۔