اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان میں ایمنسٹی سکیم کا اعلان ہونے کے بعد بیرون ملک جائیداد اور اثاثے ظاہر کئے جانے کے حوالے سے بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے اور ٹیکس کی مد میں پاکستان کے قومی خزانے میں چند ہی دنوں میں اربوں روپے جمع ہو چکے ہیں۔ اس سکیم سے فائدہ اٹھانے والے پاکستانی حکومت کی جانب سے انتہائی معقول رقم ٹیکس مد میں جمع کروا کر اپنی
بیرون ملک دولت اور اثاثوں کو قانونی شکل دے رہے ہیں۔ ایسے میں ہی خبر ہے کہ بڑی کاروباری شخصیت حبیب اللہ خان نے اس ایمنسٹی سکیم سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک سے باہر اپنے 130ارب روپے کے اثاثے ظاہر کئے ہیں۔ حبیب اللہ خان کا شمار دنیا کی چند نامور کاروباری شخصیات میں ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں بھی ان کا کاروبار پھیلا ہوا ہے ۔ حبیب اللہ خان میگا کونگلومیریٹ ، میگا اینڈ فوربز گروپ آف کمپنیز کے بانی اور چیئرمین ہیں ، اس کمپنی کا کاروباروسیع پیمانے پر ہر شعبے میں پھیلا ہواہے جن میں کنٹینر ٹرمینل ، ملک کا سب سے بڑا شپنگ کا کاروبار ، ڈیری ایشیا ءاور سیمنٹ کی کمپنی شامل ہے ۔ حبیب اللہ ملک کی انتہائی کامیاب رئیل سٹیٹ کمپنی ” ایل ای ای ڈی “ کے بھی مالک ہیں۔ حبیب اللہ کا شمار ان پاکستانیوں میں ہوتا ہے جو دنیا میں کمپیوٹرانجینئر بننے والے پہلے بیج میں شامل تھے۔حبیب اللہ خان کے والد اسد اللہ خان وہ پہلے گیس انجینئر تھے جنہوں نے سوئی کے مقام پر گیس انفراسٹرکچر کو تیار کرنے میںمدد کے ساتھ تعاون فراہم کیا۔ 1972میں حبیب اللہ خان نے والد کے بیرون ملک شفٹ ہوجانے پر انگلینڈ کے بورڈنگ سکول میں داخلہ لیا اور ایمپریل کالج لندن میں تعلیم حاصل کی۔انہوں نے یونیورسٹی آف سینٹیاگو میں کولمبیا کی سیٹیلائٹ پر بطور کمپیوٹر انجینئر کام کیا بعد وہ برکیلے میں ا ڈسٹریل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے چلے گئے جس کے بعد وہ پاکستان واپس آ گئے ۔حبیب اللہ نے پاکستان میں سب سے پہلے سافٹ فیئر بنانے سے اپنے کاروبار کاآغاز کیا لیکن پھر انہوں نے اپنے قدم ٹیکسٹائل انڈسٹری میں جمائے جس کے بعد 1985 میں شپنگ کا کاروبار شروع کیا ، 2000 میں ان کی کمپنی نے قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل حاصل کر لیا ۔