ٹیکسلا (مانیٹرنگ ڈیسک) میں نے زندگی کے 34سال ایک شخص کووفاداری دی،اتنی وفاداری دی کہ ایک سگا بھائی بھی نہیں دے سکتا،میں نے صرف اس شخص کی شکل دیکھ کر اس کا ساتھ دیا، نواز شریف اور اس کے خاندان کا بہت پردہ رکھا ، میں نے کہا تھا کہ عدلیہ سے لڑائی مت لڑو،میں نے کہا تھا کہ فوج کے خلاف بات مت کرو،میں نے کہا تھا کہ فوج نے تمہیں نہیں نکالا،
اگر دو تین کہانیاں بتا دوں تو لوگ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے، میرے مخالفین نے خود کو مشرف، بے نظر کے سامنے بیچا آج عمران خان کے سامنے لیٹے ہیں،میرامخالف کام نہیں کرتا مگر آستینیں چڑھا کر ووٹ مانگنے آ جاتا ہے، میں کسی کے ٹکٹ کا محتاج نہیں،اگر چاہتا تو اپنے مخالف سے پی ٹی آئی کا ٹکٹ چھین سکتا تھا،ٹیکسلا والو سر اونچا کر کے میرے لئے ووٹ مانگوگدھے کو تخت نشین کر دو تو وہ پھر بھی گدھا ہی رہتا ہی ، اگر کسی چور کو جج بنا دو تو وہ چور ہی رہے گا مودی مسلمانوں کے حق میں بات کردے، اقوام متحدہ کشمیر میں آزادی کی بات کردے مگر سرور خان ٹیکسلا سے وفا نہیں کرے گا،نواز شریف نے کہا کہ راجناتھ سنگھ سے عزت سے پیش آنا میں نے جب تقریر کی تو راجناتھ کو ہمت نہ ہوئی میرے سامنے ٹھہرنے کی، میں نے ناموس رسالت کی حفاظت کی ، غیرملکی سفیروں کے سامنے خاکے رکھے ،انہیں کہا کہ میں سوشل میڈیا بند کرنے لگا ہوں ، ان پرواضح کیا کہ ناموس رسالت سے بڑھ کر کچھ نہیں ،میری کوششوں سے پانچ دن کے اندر اندر یہ بیہودہ خاکے بند ہوئے ، چوہدری نثار کا حلقہ این اے 63 میں انتخابی جلسے سے خطاب ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ٹیکسلا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے زندگی کے 34سال ایک شخص کووفاداری دی،اتنی وفاداری دی کہ ایک سگا بھائی بھی نہیں دے سکتا،
میں نے صرف اس شخص کی شکل دیکھ کر اس کا ساتھ دیا،اس شخص نے میری 34سال کی وفاداری کا احساس نہیں کیا،وقت آنے پر اس شخص نے مجھے دھوکا دیا۔میں نے نواز شریف اور اس کے خاندان کا بہت پردہ رکھا،اب بھی پردہ رکھنا چاہتا ہوں،میں نے پورے ایک سال پردہ رکھا،میں ایک سال تک وزارت سے الگ ہو کر بیٹھ گیا،میں نے کہا تھا کہ عدلیہ سے لڑائی مت لڑو،میں نے کہا تھا کہ
فوج کے خلاف بات مت کرو،میں نے کہا تھا کہ فوج نے تمہیں نہیں نکالا،اگر دو تین کہانیاں بتا دوں تو لوگ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے۔ ٹیکسلا کے عوام 25جولائی کو ثابت کریں کہ تین بے وفا لوگ میری عزت کو نقصان نہ پہنچا سکے۔ میں1981 میں ٹیکسلا میں نیا تھا ، تین شخصیات نے مجھے اس علاقے میں متعارف کرایا، قاری سعید الرحمان ، مولانا عبداللہ، مولانا سعیدی نے مجھے اس
علاقے میں متعارف کرایا، میں نے 34 سال اس علاقے کو اپنی وفاداری دی۔ٹیکسلا والو سر اونچا کر کے میرے لئے ووٹ مانگو ،گدھے کو تخت نشین کر دو تو وہ پھر بھی گدھا ہی رہتا ہی ، اگر کسی چور کو جج بنا دو تو وہ چور ہی رہے گا،،میرا مخالف پی ٹی آئی کےٹکٹ پر بڑے دعوے کر رہا ہے،اگر مردکا بچہ ہے تو پی ٹی آئی کا ٹکٹ چھوڑ کرسامنے آئے، میں الیکشن ہار گیا لیکن اربوں کا اسپتال واہ میں کھڑا کر دیا،
علاقے میں ایسی جگہ نہیں ملے گی جہاں میری کارکردگی کا نشان نہ ہو،علاقے میں ترقی کرانا زبان درازی کا نہیں دل گردے کا کام ہے۔میرے مخالفین نے خود کو مشرف، بے نظر کے سامنے بیچا آج عمران خان کے سامنے لیٹے ہیں،،میرامخالف کام نہیں کرتا مگر آستینیں چڑھا کر ووٹ مانگنے آ جاتا ہے،،میرا مخالف پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر بڑے دعوے کر رہا ہے،میں ان سے کہتا ہوں کہ
اگر مرد کے بچے ہو تو پی ٹی آئی کا ٹکٹ چھوڑ کر میرے سامنے آئو۔اگر دو تین کہانیاں بتا دوں تو لوگ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے، اگر میں چاہتا تو اپنے مخالف سے پی ٹی آئی کا ٹکٹ چھین سکتا تھا،،چوہدری نثار نے کہاکہ سن لو میں کسی کے ٹکٹ کا محتاج نہیں ہوں،ٹیکسلا والو سر اونچا کر کے میرے لئے ووٹ مانگوگدھے کو تخت نشین کر دو تو وہ پھر بھی گدھا ہی رہتا ہی ،
اگر کسی چور کو جج بنا دو تو وہ چور ہی رہے گا مودی مسلمانوں کے حق میں بات کردے، اقوام متحدہ کشمیر میں آزادی کی بات کردے مگر سرور خان ٹیکسلا سے وفا نہیں کرے گا، آج افسوس ہوتا ہے جب ن لیگ خود کو کراچی امن کی دعویدار بنتی ہے ،میں ہر مقام پر لڑا ہوں، میں نے علما دین کی جنگ لڑی ، میں نے کراچی آپریشن کیا ،چوہدری نثارمیں نے ناموس رسالت کی حفاظت کی
میں نے کئی ملکوں کے سفیروں کے سامنے خاکے رکھے ،میں نے کہا کہ میں سوشل میڈیا بند کرنے لگا ہوں میں نے کہا کہ ہمارے لئے ناموس رسالت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے ،میری کوششوں سے پانچ دن کے اندر اندر یہ بیہودہ خاکے بند کرا دیئے ، راجناتھ سنگھ کو یہاں سے بھگا دیا تھا،نواز شریف نے کہا کہ راجناتھ سنگھ سے عزت سے پیش آنا ،جب تقریر کی تو راجناتھ کو ہمت نہ ہوئی میرے سامنے ٹھہرنے کی ،جب کبھی ضمیر کے سودے کی بات ہو، ڈٹے رہو حسین کے انکار کی طرح ۔