اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کو شکست دینے کیلئے ہم سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے ، ہمیں اس میچ میں (ن) لیگ کو ہر صورت ہرانا ہے ، یہ بات صحیح ہے کہ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کے لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں، سیاسی پارٹیوں کے اندر گروپس اور اختلافات ہوتے ہیں میں نے شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین گروپس کو ختم کروانے کی بہت کوشش کی مگر انٹرا پارٹی انتخابات میں تاخیر کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے ،
مجھے امید ہے کہ حکومت میں آنے کے بعد یہ مسائل ختم ہو جائیں گے، سیتا وائٹ کیس کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے ، ملک کی لیڈر شپ کیلئے یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ فنانشلی کرپٹ ہے یا نہیں ، کیا وہ سچا انسان ہے یا نہیں ، ہم کوئی فرشتے نہیں ہیں کہ ہم سے ساری زندگی میں کوئی غلطی ہی نہ ہوئی ہو، شریف برادران جب بھی اقتدار میں آتے ہیں میری ذاتی زندگی پر حملہ کرتے ہیں ، سیتاوائٹ کیس نان ایشو ہے اس لئے میں اس پر کوئی جواب نہیں دوں گا ، پاکستان میں پشتون تحفظ موومنٹ چل رہی ہے ، آج پی ٹی ایم کے لوگ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہی میں پہلے سے کہہ رہا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کام کروانے چاہیءں ، قبائلی علاقوں کی جتنی جلدی سیٹلمنٹ کی جائے گی اتنی جلدی انتشار کا خاتمہ ہوگا، ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی ایم کے ساتھ مل کر ان کے مسائل حل کریں اور ہم ان کے امیدوار علی وزیر کے مقابلے میں اپنا امیدوار بھی کھڑا نہیں کریں گے ۔وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ (ن) لیگ کو شکست دینے کیلئے ہم سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے ، ہمیں اس میچ میں (ن) لیگ کو ہر صورت ہرانا ہے ، یہ بات صحیح ہے کہ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کے لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں ، ہم فرشتے نہیں انسان ہیں غلطیاں ہوئی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ شریف برادران یا تو شوکت خانم پر حملہ کرتے ہیں یہ میری ذاتی زندگی پر حملہ کرتے ہیں ، شریف برادران ہی ریحام خان کی کتاب اور افتخار چوہدری کے پیچھے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ ملک میں تبدیلی پولیٹیکل کلاس سے نہیں بلکہ لیڈر شپ سے آتی ہے ، لیڈر شپ کرپٹ ہو تو نیچے فرشتے بھی ہوں مگر صحیح کام نہیں کر سکتے ، 1985میں ملٹری ڈکٹیٹر ضیاء الحق نے پاکستانی سیاست کے ساتھ بہت ظلم کیا اور نان پارٹی بیسڈ الیکشن کروا دیے ، جس سے نظریہ نیچے چلا گیا
اور مفادات اوپر آگئے ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کے اندر گروپس اور اختلافات ہوتے ہیں میں نے شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین گروپس کو ختم کروانے کی بہت کوشش کی مگر انٹرا پارٹی انتخابات میں تاخیر کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے ، مجھے امید ہے کہ حکومت میں آنے کے بعد یہ مسائل ختم ہو جائیں گے ۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ سیتا وائٹ کیس کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے ، ملک کی لیڈر شپ کیلئے یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ فنانشلی کرپٹ ہے یا نہیں ، کیا وہ سچا انسان ہے یا نہیں ،
ہم کوئی فرشتے نہیں ہیں کہ ہم سے ساری زندگی میں کوئی غلطی ہی نہ ہوئی ہو، شریف برادران جب بھی اقتدار میں آتے ہیں میری ذاتی زندگی پر حملہ کرتے ہیں ۔انہوں نے ساری زندگی بے نظیر بھٹو اور نصرت بھٹو کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا تھا ، سیتاوائٹ کیس نان ایشو ہے اس لئے میں اس پر کوئی جواب نہیں دوں گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا اس میچ میں مقابلہ (ن) لیگ سے ہے اور ان کو ہرانے کیلئے ہم ہر وہ کام کریں گے جو ہمیں ٹھیک لگے گا اس کے لئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی کریں گے ، ہم نے سرویز کرائے ہیں
جن میں نون لیگ پہلے کی نسبت اب کافی نیچے ہے ، ہم نے الیکشن جیتنے کیلئے حکمت عملی بنا دی ہے ، ہماری پارٹی منشور4،5جولائی تک سامنے آجائے گا ۔ عمران خان نے کہا کہ امیدواروں سے متعلق 95فیصد سرویز دوست ثابت ہوئے ، لوگوں کو حکومت سے سہولیات نہیں ملتی تو وہ ٹیکس کیوں دیں گے ، خیبرپختونخوا میں تعلیم ، صحت اور پولیس کے نظام کر بہتر کیا گیا ہے ، شہباز شریف نے لاہور میں کچرا اٹھانے کیلئے چائنہ سے کمپنی ہائر کی اس سے پوچھتا ہوں کیا یہاں بے روزگاری ختم ہوگئی ہے ،
پنجاب میں بیوروکریسی نظام میں بہتری نہیں لائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے مسنگ پرسنز کی تعداد میں اضافہ ہوا، شریف برادران پی آئی اے کا خسارہ بھی ختم نہ کر سکے ان کے تجربے کا کیا فائدہ ، ہم اپنے دور میں پی آئی اے کو پرائیویٹائز نہیں کریں گے اور خسارے کو بھی ختم کریں گے ۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ یہ ایک بہت ٹریجڈی ے کہ ڈاکٹر عافیہ اپنے تین بچوں سمیت غائب ہوجاتی ہے
اسے گوانتا موبے جیل میں منتقل کردیا گیا ، تحریک انصاف حکومت میں تو ڈاکٹر عافیہ سمیت تمام اوورسیز پاکستانی جو جیلوں میں ہیں ان کے لئے آواز اٹھائیں گے ، مشرف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اور پھر امریکیوں کا جو دل کیا انہوں نے پاکستان میں کیا ۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آبادیوں کے اوپر بمباری کر کے دہشت گردی کو ختم نہیں کیا جا سکتا ، پاکستان میں پشتون تحفظ موومنٹ چل رہی ہے ، آج پی ٹی ایم کے لوگ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہی میں پہلے سے کہہ رہا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کام کروانے چاہیءں ، قبائلی علاقوں کی جتنی جلدی سیٹلمنٹ کی جائے گی اتنی جلدی انتشار کا خاتمہ ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی ایم کے ساتھ مل کر ان کے مسائل حل کریں اور ہم ان کے امیدوار علی وزیر کے مقابلے میں اپنا امیدوار بھی کھڑا نہیں کریں گے ، مقبوضہ وادی کشمیر میں نریندر مودی نے مظالم کی انتہا کردی ہے اور بھارتی ایلیٹ بھی کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف ہے ۔ بھارت کی دنیا میں کشمیر کے حوالے سے لابی بہت مضبوط ہے جبکہ ہماری خارجہ پالیسی کمزور ہے ، ہم دنیا میں مسئلہ کشمیر کو مضبوطی سے اٹھائیں گے اور ہندوستان سے بھی اس مسئلے پر بات چیت کرنا ہوگی ، یہ لڑائی آخر کب تک چلے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے زلفی بخاری کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسئلے کی آج تک سمجھ نہیں ، وہ تو برطانیہ کا شہری ہے اس کو بلیک لسٹ میں کیوں ڈالا گیا۔)