لاہور ( این این آئی) لاہور کے نواحی علاقے میں 24 سالہ نوجوان ناصر اپنی ہی بیوی کے حملے کا شکار ہوگیا جسے تیز دھار آلے سے مردانہ صفات سے محروم کرنے کی کوشش کی گئی اور اسے انتہائی نازک حالات میں لاہور جنرل ہسپتال لایا گیا جہاں پروفیسر آف یورالوجی ڈاکٹر محمد نذیر کی سربراہی میں ڈاکٹر کامران زیدی نے انتھک کاوشوں اور کئی گھنٹے طویل آپریشن کے بعد اسے بچا لیا ۔
تفصیلات کے مطابق ناصر کی بیوی نے دودھ میں نشہ آور چیز ملا کر اسے پلانے کے بعد عضو تناسل کاٹ دیا جسے فوری طور طبی امداد کے لیے ہسپتال لایا گیا اور ڈاکٹروں نے بلا تاخیر ناصر کا آپریشن کیا ۔ گذشتہ روز روبصحت ہونے کے بعد ایل جی ایچ سے فارغ کر دیا گیا ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ناصر نہ صرف پیشاب معمول کے مطابق کر رہا ہے بلکہ مردانہ صفات بھی محفوظ رہی ہیں حالانکہ اسے عضو تناسل پر ایک سینٹی میٹر گہرا اور دو سینٹی میٹر چوڑا زخم آیا تھا اور عمر بھر کے لئے مردانہ صفات اور عضو تناسل سے محرومی کے علاوہ جان کو بھی خطرہ تھا لیکن جنرل ہسپتال شعبہ یورالوجی کے ڈاکٹروں کی کوششیں رنگ لائیں ۔پولیس نے ناصر کی بیوی کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ،ملزمہ ایک بچے کی ماں ہے ۔ اپنی گفتگو میں پروفیسر آف یورالوجی ڈاکٹر محمد نذیر نے کہا کہ اس کیس کو چیلنج سمجھ کر قبول کیا تھا کیونکہ یہ ایک میڈیکل سے زیادہ سماجی معاملہ بھی تھا۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ چاند رات کو پیش آیا ۔عید الفطرکے روز ڈاکٹروں نے مذکورہ شخص کو بروقت طبی امداد فراہم کر کے جان بچائی اور روبصحت ہونے پر اسے ہسپتال سے ڈسچارج کردیا ہے۔