کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)عام انتخابات سے قبل متحدہ قومی موومنٹ میں ہونے والی ایک اوربغاوت نے ایم کیوایم کی قیادت کوپریشانی میں مبتلاکردیا،نیاگروپ سامنے آگیا،ایم کیوایم پاکستان کے سابق رابطہ کمیٹی کے رکن شاہداقبال پاشانے ایم کیوایم پاکستان سے علیحدگی کااعلان کرتے ہوئے اپناعلیحدہ سے نظریاتی گروپ بنانے کااعلان کردیاہے ،ان کاکہناہے کہ ان کے ساتھ اس نظریاتی گروپ میں کامران ٹیسوری اورانجینئرکاشف شامل ہیں۔
میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں کسی بھی صورت میں بہادرآبادگروپ کے ساتھ نہیں ملناچاہتا۔میرے ساتھ جتنی بھی زیادتیاں اورناانصافیاں ہوئی ہیں اس میں بہادرآبادگروپ کے بعض رہنماء شریک ہیں بلکہ مجھے 90دن کی جوجیل ہوئی تھی اس سازش میں بھی یہ لوگ شریک تھے ۔ٹکٹوں کی تقسیم کومتنازع بنانے اورمتوازی نظریاتی گروپ بنانے کی سرگرمیاں اختیارکرنے کی پاداش میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے شاہدپاشاکونظم وضبط کی سنگین خلاف ورزی پرتنظیم کی بنیادی رکنیت سے خارج کردیاہے ،ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شاہدپاشامسلسل تنظیمی مفادات کے خلاف کام کررہے تھے ۔لہذاان کی بنیادی رکنیت ختم کردی گئی ہے ۔رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم پاکستان کے تمام کارکنان کوہدایت کی کہ وہ شاہدپاشاسے کسی قسم کاکوئی رابطہ نہ رکھیں اس کے علاوہ لیبرڈویژن سے تعلق رکھنے والے انجینئرکاشف کوبھی شوکازنوٹس جاری کیاگیاہے جس میں ان سے وضاحت طلب کی گئی ہے کہ وہ منفتی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کاجواب دیں ۔ذرائع کے مطابق شاہدپاشا،کامران ٹیسوری اورکاشف الرحمن سمیت دیگرگزشتہ کئی روزسے علیحدہ گروپ بنانے پرمشاورت کررہے ہیں،یہ گروپ ایکشن کمیٹی یانظریاتی گروپ کے طورپرسامنے آئے گا۔
شاہدپاشااورکامران ٹیسوری نے ایم کیوایم کے غیرفعال اورناراض کارکنوں سے رابطے شروع کردیے ہیں،ان رابطوں کامقصد یہ بتایاجاتاہے کہ وہ ایم کیوایم پاکستان کے سامنے مضبوط تنظیمی گروپ کوفعال کرناچاہتے ہیں۔کامران ٹیسوری نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہوئے ہیں اوراس بات کاعندیہ دے چکے ہیں کہ اگرانہیں ٹکٹ نہیں ملے گاتووہ آزادحیثیت میں الیکشن لڑیں گے ۔ذرائع کاکہناہے کہ ایم کیوایم میں نئے اختلافات کوختم کرنے کے لیے کئی رہنماء سرگرم عمل ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ ناراض رہنماؤں کے منانے کے لیے سیدسرداراحمدنے کوششیں کیں جوبارآورثابت نہ ہوسکیں جس کے بعدرابطہ کمیٹی نے ایسے تمام ناراض کارکنوں اوررہنماؤں کے خلاف سخت تادیبی کارروئی کافیصلہ کیاہے ۔