اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن مہم چلانے پر تحریک انصاف کے کارکن کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق فیصل آباد میں سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے حلقہ امیر پور بنگلہ کارہائشی فضل عباس جو اپنے دیگر کارکنوں کے ہمراہ الیکشن کمپین پر تھا کہ ایک دوست جس کا تعلق (ن) لیگ سے تھا اسے بلا کر لے گیااور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جہاں اسے ڈنڈوں اور بجلی کے تاروں سے مارا گیا۔15
سے 20منٹ تک اسے بے رحم طریقے سے تشدد کیا گیا۔ مذکورہ شخص نے مبینہ تشدد کیخلاف مقامی پولیس کو درخواست دیدی ہے ۔انہوں نے سی پی اور فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔کیونکہ انہیں مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں ادھردوسری جانب ماہر نفسیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عام انتخابات میں خون خرابہ اور قتل وغارت معمول سے زیادہ ہوگی جس کی بڑی وجہ جولائی میں پڑنے والی شدید گرمی ہے ۔ پاکستان میں آج تک ہونے والے عام انتخابات ہوں یا بلدیاتی انتخابات قتل و غارت وسیع پیمانے پر ریکارڈ کی گئی ہے تاہم عام انتخابات دو ہزار اٹھارہ میں قتل و غارت اور خون خرابہ زیادہ ہوگا ۔ ایک ماہر نفسیات فرحت عباس نے بتایا کہ گرمیوں میں انسانی جذبات زیادہ بھڑکتے ہیں۔ جب گرمی کا زور زیادہ ہو تو انسان کو غصہ زیادہ آتاہے جس کے نتیجے میں لڑائیاں معمول سے زیادہ ہوتی ہیں زیادہ گرمی کی شدت سے انسانی دماغ پگھل جاتا ہے اور خون میں حرارت بھی زیادہ ہوتی ہے جو انسانوں میں جذباتی پن زیادہ لے آتی ہے اور نتیجتاً لوگ آپس میں الجھ پڑے ہیں اور آخر کار لڑائیاں شروع کردیتے ہیں۔ ماہر نفسیات نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ جولائی کے دونوں میں بھی پاکستان کے میدانی علاقوں میں گرمی کی شدت برقرار رہے گی کیونکہ مون سون کی شدت اگست میں زیادہ ہوتی ہے۔
ماہر نفسیات نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پولنگ کے دن سکیورٹی کے انتظامات سخت کریں۔ مخالف کیمپوں کے مابین فاصلہ کم ازکم آدھے میل کا ہونا چاہیے جبکہ ووٹرز کے حق رائے دہی پر اٹھنے والے جھگڑے کا فوری حل تجویز کیاجائے تاکہ پولنگ کے روز مخالفت سیاسی دھڑے قتل و غارت سے بچ سکی اور اگر سکیورٹی کے انتظامات نہ کئے گئے توپنجاب ، سندھ اور بلوچستان کے گرم مرطوب میدانی عالقوں میں یہ انتخابات خونی ہوسکتے ہیں جس سے بچاؤ کیلئے تدابیر فوری اختیار کرنی چاہیے ۔