ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انتخابات میں کونسی پارٹی جیتے گی،ن لیگ یا تحریک انصاف ؟ معتبر سروے تنظیم گیلپ، پلڈاٹ اور انسٹیٹیوٹ آف پبلک اوپینین اینڈ ریسرچ نے ایسے نتائج جاری کر دئیے کہ پاکستانیوں کے پیروں تلے سے زمین نکل جائے

datetime 26  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)عام انتخابات 2018میں مسلم لیگ ن اکثریتی پارٹی بن کر ابھرے گی، تحریک انصاف دوسرے اور پیپلزپارٹی کا تیسرا نمبر ہو گا، معتبر سروے تنظیموںکا دعویٰ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انسٹیٹیوٹ آف پبلک اوپینین اینڈ ریسرچ کے ڈائریکٹر طارق جنید نے عام انتخابات کے حوالے سے اعدادو شمار پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ

یہ حقیقت ہے کہ تحریک انصاف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے لیکن وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ مسلم لیگ ن کا پنجاب میں مقابلہ کر سکیں۔ جس پارٹی کی حلقوں کی سطح پر انتخابی مہم اچھی چلے گی اس کو زیادہ کامیابی حاصل ہوگی ۔ جوڑ توڑ کا بھی الیکشن پر اثر پڑے گا ۔انہوں نے کہا کہ آٹھ سے دس فیصدگرے ووٹ سب پارٹیوں میں موجود ہوتا ہے ۔ ووٹر پارٹی سے ناراض ہوکر گھر تو بیٹھ سکتا ہے لیکن دوسری پارٹی میں کم جاتا ہے ۔حکومت بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن زیادہ نشستیں حاصل کرے گی تاہم ہنگ پارلیمنٹ وجود میں آئے گی ۔گیلپ کے چیئر مین اعجاز گیلانی کا کہنا تھا کہ نارتھ پنجاب میں مسلم لیگ ن کو تحریک انصاف پر 15فیصد برتر ی حاصل تھی اور جنوبی پنجاب میں بھی مسلم لیگ ن کو تحریک انصاف پر اتنی ہی برتری حاصل تھی ۔اب اگر یہ فرق 5فیصد کے قریب آجائے تو پھر کانٹے کامقابلہ ہوگا ۔ اگر یہ مقابلہ 10فیصد تک رہے تو صورتحال غیر یقینی ہوگی اور اگر یہ 15فیصد تک رہاتو بدستور مسلم لیگ ن کو ہی برتری حاصل ہوگی ۔اس سوال پر کے حکومت کس کی بنے گی تو ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن پہلے نمبر پر ، تحریک انصاف دوسرے نمبر پر اور پیپلز پارٹی تیسر ے نمبر پر آئے گی ۔پلڈاٹ کے ڈائریکٹر احمد بلال محبوب نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے بیانیے کا ٹیمپو سیٹ ہو چکا اب شہباز شریف کا

اکیلے انتخابی مہم چلانا مسلم لیگ ن کے لئے بہتر ہوگا ۔ اگر نواز شریف انتخابی مہم میں نہیں بھی ہونگے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا اور ان کا بیانیہ ان کے حامیوں نے قبول کرلیا ہے۔ اس لئے ان کی ایک ماہ کی غیر حاضری سے کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن مریم نواز کی غیر حاضری کی وجہ سے ان کواپنے حلقے میں نقصان ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر مقدمات میں نوازشریف فیملی کے

ارکان کو مجرم قرار دیدیا جاتا ہے تو اس لئے نواز شریف نے لوگوں کو تیار کرلیا ہے کہ ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا اس لئے یہ کوئی نئی چیز نہیں ہوگی ۔ ان کا کہنا تھاکہ برطانوی اخبار ڈیلی میل میں شریف خاندان کی لندن میں جائیدادوں کے حوالے سے جو کچھ چھپا ہے یہ چیزیں الیکشن میں نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ احمد بلال محبوب نے بھی الیکشن میں مسلم لیگ ن کی برتری کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ ہی قومی اسمبلی میں زیادہ سیٹیں حاصل کرے گی ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…