اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نگران وزیراعظم ناصر الملک کی جانب سے کرپشن کے الزام میں مستعفی ہونے والے سابق جج کو وفاقی سیکرٹری قانون مقرر کیے جانے پر الیکشن کمیشن نے تشویش اور حیرانگی کا اظہار کیا ہے اور اہم عہدوں پر تقرریوں میں الیکشن کمیشن کو نظر انداز کیے جانے پر اظہار ناراضگی بھی کیا ہے۔
جبکہ نئے اٹارنی جنرل خالد جاوید بھی ایک سیاسی شخصیت کے بھائی نکلے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری قانون کی تعیناتی میں ،،نگراں وزیر اعظم ناصر الملک قانون ہی بھول گئے اور اپنی من پسند شخصیت کو صرف تین ماہ کے کیے سیکرٹری قانون تعینات کردیا ہے لاہور ہائی کورٹ کے ریٹائر جج عبدالشکور پراچہ کو سیکر ٹری قانون تعینات کیا گیا ہیجب وہ جج پر تھے تو ان پر مبینہ طور پر کرپشن کا الزام لگا تھا جس پر انہوں نے استعفی دے دیا تھا مگر اب انھین اچانک الیکشن کمیشن سے مشاورت اور منظوری کے بغیر سیکرٹری قانون مقرر کردیا اورنگران ویر اعظم کی ہدایت پر اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے عبدالشکور پراچہ کی باضابطہ منظوری بھی نہیں لی اور اسی وجہ سے الیکشن کمیشن نے بھی سیکرٹری قانون کی تعیناتی پر اعتراض لگا دیاہے کیونکہ اسٹیبلیشمنٹ ڈویڑن نے ان سے بھی اجازت نہیں ملی اور بغیر منظوری کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری کردیااور یہ۔انکشاف بھی سامنے ایا ہے کہ الیکشن کمیشن سمیت تمام اداروں کو بعد از تعیناتی آگاہ کیا گیاجو کہ قواعد کی خلاف ورزی تھی دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے اٹارنی جنرل بیرسٹر خالد جاوید پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر قانون این ڈی خان کے بیٹے ہیں اور ان کی تقرری پر بھی بعض حلقوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔