لاہور (نیوز ڈیسک) ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر مختلف حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنماؤں اور بلدیاتی نمائندوں نے امیدواروں کیخلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے قریبی عزیز سابق صوبائی وزیر بلال یاسین کے خلاف حلقے میں بینرز آویزاں کر دئیے گئے ۔بلال یاسین کی جانب سے این اے 125سے انتخاب لڑنے کی خواہش سامنے آتے ہی حلقے میں ان کی مخالفت میں درجنوں بینرز آویزاں کر دئیے گئے ہیں
جن پر بلال یاسین نامنظور کے نعروں کے ساتھ قیادت سے انہیں ٹکٹ نہ دینے کے مطالبات درج ہیں۔ سابق رکن قومی اسمبلی ملک ریاض کے حلقے سے تعلق رکھنے والے بلدیاتی نمائندوں نے بھی مختلف مقامات پر احتجاجی بینرز آویزاں کرتے ہوئے قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ فیصلے پر نظر ثانی کی جائے بصورت دیگر ہم اپنا فیصلہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے شاہدرہ سے پارٹی رہنما سمیع اللہ خان کے خلاف بھی احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قیادت ایسا کوئی فیصلہ نہ کرے جس سے پارٹی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو ۔ سید توصیف شاہ کو ٹکٹ ملنے کا اعلان ہوتے ہوئے مختلف یونین کونسلوں کے چیئرمینزاور وائس چیئرمینز نے کونسلرز اور کارکنوں کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کر کے قیادت سے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر شرکاء نا منظور نا منظور توصیف شاہ نا منظور کے نعرے بھی لگاتے رہے ۔پی پی 160کی چھ یونین کونسلوں کے بلدیاتی نمائندوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم قربانیاں دینے والے کارکن ہیں لیکن آج تک قیادت سے ملاقات ہی نہیں کروائی گئی ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اقبال ٹاؤن سے مقامی رہائشی کو ٹکٹ دی جائے اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں مسلم لیگ (کو) شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں غلط فیصلہ کیا گیا بلکہ قیادت سے کرایا گیا جس کا نتیجہ شکست کی صورت میں بھگتنا پڑا ۔ سید توصیف شاہ کو ٹکٹ دینے کا مطلب پی ٹی آئی کو جیت کی دعوت دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب اقبال ٹاؤن کے باسیوں پر ظلم نہیں ہونے دینگے اس لئے قیادت سے مطالبہ ہے کہ فیصلے پر نظر ثانی کی جائے ۔قیادت یہاں سے کسی عام کارکن کو ٹکٹ دیدے یقین دلاتے ہیں نہ صرف نشست جیت کر دکھائیں گے بلکہ پی ٹی آئی کا سیاسی جنازہ بھی نکالیں گے ۔