جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عام انتخابات میں ضلع بنوں میں قومی اور صوبائی حلقوں میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے امیدواروں کے مابین کانٹے کا مقابلہ متوقع،عمران خان نے اکرم درانی کیلئے مشکلات کھڑی کردیں

datetime 23  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بنوں (نیوز ڈیسک)الیکشن 2018، ضلع بنوں میں قومی اور صوبائی حلقوں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے امیدواروں کے مابین کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے دو بڑی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علماء اسلام کے مابین سخت مقابلہ ہوگا جمعیت علماء اسلام کی جانب سے سابق وفاقی وزیر اکرم خان درانی جبکہ پی ٹی آ ئی نے عمران خان کو ضلع بنوں کے انتخابی میدان میں اُتارا ہے جنہوں نے اکرم خان درانی کیلئے مشکلات پیدا کی ہیں

گزشتہ کئی دہائیوں سے ضلع بنوں کی بادشاہت کا تاج جے یو آ ئی کے پاس رہا اور 1997سے جے یو آ ئی کے امیدوار قومی نشست پر کامیاب چلے آ ئے ہیں ، حلقہ پی کے 87پر پی ٹی آ ئی کی طرف سے زاہد خان وزیر ، عوامی نیشنل پارٹی کے تیمور باز خان ایڈووکیٹ ، پی پی پی کے سابق صوبائی وزیر شیر اعظم وزیر،جے یو آئی(س) کے مفتی اسلام نور اور جے یو آ ئی(ف) کے سابق ایم پی اے قاری گل اعظیم کے مابین مقابلہ ہو گا اس سے پہلے 2008 میں شیر اعظم وزیر نے آزاد حیثیت سے کامیاب ہو کر پی پی پی میں شمولیت اختیار کر لی 2013 میں شیر اعظم نے اپنے فرزند فخر اعظم وزیر کو میدان میں اتارا اور کامیاب ہو ئے ،حلقہ پی کے 88 پر پی ٹی آ ئی کے ملک پختونیار ، جے یو آ ئی کے زاہد درانی ، آزاد امیدوار جنید الرشید اور جماعت اسلامی کے امیدوار اختر علی شاہ کے مابین مقابلہ ہے 2002سے لیکر آب تک اس حلقہ پرجے یو آ ئی کامیاب چلی آ ئی ہے ، اس حلقہ پر جنید الرشید کی بطور آزاد حیثیت الیکشن لڑنے پی ٹی آ ئی کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ زمانہ طالب علمی سے پی ٹی آ ئی سے وابستہ ہے اور اس حلقہ کے پی ٹی آ ئی کے تنظیموں میں کافی اثر رسوخ رکھتے ہیں اور کارکنان کے دلوں کی دھڑکن بن چکے ہیں اگر پی ٹی آئی نے تنازعہ حل نہ کیا تو نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے ،حلقہ پی کے 89 پر پی ٹی آ ئی کے سابق صوبائی وزیر شاہ محمد خان، آزاد امیدوار سا بق ایم پی اے سید حامد شاہ ،

قومی وطن پارٹی کے امیدوار عدنان خان وزیر سابق ایم پی اے، جے یو آ ئی کے اُمیدوار ملک شیرین مالک کے درمیان مقابلہ ہو گا اسی حلقہ پر 2008 میں جے یو آ ئی، جبکہ 2013کے انتخابات میں شاہ محمد خان آزاد حیثیت سے کامیاب ہو کر پی ٹی آ ئی میں شامل ہو ئے تھے مذکورہ حلقہ پر بھی پی ٹی آ ئی مشکلات کا شکار ہے اور پی ٹی آ ئی کے ٹکٹ سے منتخب ہونے والے ڈسٹرکٹ کونسلر وقار خان مندیو نے آزاد حیثیت سے کاغذات جمع کئے ہیں حلقہ پی کے 90 پر جمعیت علماء اسلام کے امیدوار اکرم خان درانی ، پی ٹی آ ئی کے عدنان خان اور اے این پی کے عبدالصمد خان کے درمیان مقابلہ ہو گا اس حلقہ پر بھی سال 2002سے جے یو آ ئی (اکرم خان درانی خاندان) بر سر اقتدار آ رہی ہے اب دیکھنا ہے کہ اس بار بنوں کے صوبائی و قومی حلقہ پر سابق اُمیدوار ان اعزاز کا دفاع کریں گے یا عوام نئی قیادت کا انتخاب کرے گی ۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…