لاہور(نیوز ڈیسک) بھارتی ہائی کمشنر اور ان کی اہلیہ کو گوردوارہ پنجہ صاحب میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔بھارت میں سکھ مذہب کے بانی گورو نانک دیو جی پر بننے والی متنازعہ فلم اور خالصتان تحریک کیخلاف بھارتی سپریم کورٹ کے سخت فیصلے کی وجہ سے سکھوں نے بھارتی ہائی کمشنر اور ان کی اہلیہ کو گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں داخل ہونے سے روک دیا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام کو خدشہ تھا کہ مشتعل سکھ کہیں بھارتی ہائی کمشنر اوران کی اہلیہ سے بدتمیزی نہ کریں، اس وجہ سے انہیں واپس جانے کی درخواست کی گئی۔پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی اور متروکہ وقف املاک بورڈ حکام نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں ماتھا ٹیکنا چاہتے تھے اور بھارت سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں سے ملاقات کرنا چاہتے تھے۔ تاہم ان کی آمد کی اطلاع ملنے پر دیگر ممالک سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں نے احتجاج کا پروگرام بنایا۔دنیا بھر میں سکھ اپنے مذہبی پیشوا گورو نانک دیو جی پر متنازعہ فلم بنائے جانے اور خالصتان تحریک سے وابستہ سکھوں سے سختی سے نمٹنے کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید غم وغصے میں مبتلا ہیں۔متروکہ وقف املاک بورڈ حکام نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں ماتھا ٹیکنا چاہتے تھے اور بھارت سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں سے ملاقات کرنا چاہتے تھے۔ تاہم ان کی آمد کی اطلاع ملنے پر دیگر ممالک سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں نے احتجاج کا پروگرام بنایا۔واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں بھی سکھ یاتریوں نے بھارتی سفارتکاروں کو مختلف گوردواروں میں داخل ہونے سے روک دیا تھا جب کہ برطانیہ سمیت متعدد ممالک میں سکھوں نے بھارتی سفارتی اہل کاروں کے گوردواروں میں داخلے پرپابندی عائد کررکھی ہے۔