کراچی (آن لائن)کل بھی بھٹوزندہ تھاآج بھی بھٹوزندہ ہے کانعرہ لگانے والی پارٹی پاکستان پیپلزپارٹی نے بھٹوکے نام کومکمل طورپر انتخابی سیاست سے آؤٹ کردیا،پیپلزپارٹی کی 51سالہ تاریخ میں اس الیکشن میں پہلی بارذوالفقار علی بھٹوفیملی کے کسی بھی فرد کوصوبائی قومی اسمبلی کی انتخابی نشست نہیں دی گئی ہے۔ ،تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی51سالہ تاریخ میں پہلی بار بھٹو فیملی سے کوئی بھی فرد الیکشن نہیں لڑرہا اور نہ پیپلزپارٹی نے بھٹو فیملی کے کسی فرد کو ٹکٹ دیا ہے ،
زوالفقارعلی بھٹو کی قائم کردہ پیپلزپارٹی سے بھٹوفیملی کو ہی آؤٹ کردیا گیا ہے ،اس سے قبل بھٹو فیملی اس ملک کی حکمران فیملی رہی ہے تاہم بے نظیربھٹو کی شہادت کے بعد پیپلزپارٹی مکمل طور پر حاکم علی زرداری کی فیملی کو منتقل ہوگئی ،اور الیکشن 2018 میں حاکم علی زرداری کے 6 افراد کو پاکستان پیپلزپارٹی نے ٹکٹ جاری کئے ہیں تاہم بھٹو کے نام پر ووٹ لینے والی پارٹی نے بھٹو فیملی کے کسی شخص کو ٹکٹ جاری نہیں کیا،بھٹو فیملی کے زوالفقار علی بھٹو جونیئر اور فاطمہ بھٹو الیکشن میں حصہ نہیں لے رہے ،جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی بھٹو کا نعرہ محض سیاسی نعرہ ہی رہ گیا ہے اور عملی طور پر پاکستان پیپلزپارٹی بھٹو فیملی کو سیاست سے آؤٹ کرچکی ہے،واضح رہے کہ کاغذات نامزدگی میں آصف علی زرداری اور محترمہ بینظیر بھٹو کے بیٹے بلال بھی زرداری ہی ہیں بھٹو نہیں۔ کل بھی بھٹوزندہ تھاآج بھی بھٹوزندہ ہے کانعرہ لگانے والی پارٹی پاکستان پیپلزپارٹی نے بھٹوکے نام کومکمل طورپر انتخابی سیاست سے آؤٹ کردیا،پیپلزپارٹی کی 51سالہ تاریخ میں اس الیکشن میں پہلی بارذوالفقار علی بھٹوفیملی کے کسی بھی فرد کوصوبائی قومی اسمبلی کی انتخابی نشست نہیں دی گئی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی51سالہ تاریخ میں پہلی بار بھٹو فیملی سے کوئی بھی فرد الیکشن نہیں لڑرہا اور نہ پیپلزپارٹی نے بھٹو فیملی کے کسی فرد کو ٹکٹ دیا ہے