کراچی (این این آئی)اٹلس ہونڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے 6 ماہ کے دوران تیسری بار اپنی موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں 9 سو سے 2 ہزار روپے تک اضافہ کردیا ہے جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔کمپنی نے رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث درآمدی پرزوں کے بڑھتے اخراجات کا بوجھ صارفین پر ڈال دیا ہے۔ہ
ونڈا موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ اس لیے بھی حیران کن ہے کیونکہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ وہ مقامی طور پر پرزے بنانے کے 94 فیصد ہدف کو حاصل کرچکی ہے۔اب کمپنی کی سی ڈی 70 کی قیمت 9 سو روپے اضافے کے ساتھ 64 ہزار 900 روپے کردی گئی ہے جبکہ سی ڈی ڈریم کی نئی قیمت اب 68 ہزار 900 روپے، Pridor کی قیمت 89 ہزار 900 روپے جبکہ سی بی 150 کی قیمت ایک لاکھ 67 ہزار روپے کردی گئی ہے۔اس سے قبل کمپنی نے رواں جنوری میں موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں 500 سے ایک ہزار جبکہ اپریل میں 500 سے 3 ہزار روپے کا اضافہ کیا تھا۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق کمپنی موٹرسائیکل کی بڑھتی طلب سے فائدہ اٹھارہی ہے کیونکہ 2 پہیوں والی سواری کی فروخت اور پروڈکشن ملکی تاریخ کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے۔کمپنی نے جولائی 2017 سے مئی 2018 کے دوران 1.058 ملین موٹرسائیکلیں فروخت کیں جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 8 لاکھ 88 ہزار 640 تھی۔کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر پہلے ہی 2 سالہ توسیعی منصوبے کی منظوری دے چکے ہیں جس کے تحت سالانہ پروڈکشن کو 15 لاکھ تک پہنچایا جائیگا۔ اٹلس ہونڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے 6 ماہ کے دوران تیسری بار اپنی موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں 9 سو سے 2 ہزار روپے تک اضافہ کردیا ہے جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔کمپنی نے رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث درآمدی پرزوں کے بڑھتے اخراجات کا بوجھ صارفین پر ڈال دیا ہے۔