اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء و سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ مشاورت کررہا ہوں باضابطہ اعلان کرونگا، پارٹی آئین میں قائد کا کوئی عہدہ نہیں، صدر ہو یا کوئی اور پارٹی میں تاحیات کچھ نہیں، مسلم لیگ (ن) کے اندر موروثی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں، مریم نواز اور محمد نواز شریف بطور تاحیات کیا چاہتے ہیں؟
علم نہیں، 8 بار مسلسل الیکشن جیتنے والے کو کیا الیکشن جیتنے کی ضرورت ہے، راز والی سیاست سے اختلاف ہے، بات کرنی ہے تو سرعام کی جائے، آج جو مشکل حالات ہیں یہ کسی سازش کا نہیں اپنی غلطیوں کا نتیجہ ہے، غلطیوں کا بدلہ ریاست سے لینا مناسب نہیں؟، ڈان لیکس کے وقت نواز شریف نے ایک لفظ بھی نہیں بولا۔ ایک انٹرویو میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماء وسابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ پارٹی آئین میں قائد کا کوئی عہدہ نہیں ہے ، صدر ہو یا کوئی اور پارٹی میں تاحیات کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر موروثی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم کیا چاہتی ہیں، محمد نوازشریف بطور تاحیات قائد کیا چاہتے ہیں؟ علم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین، قانون کی بات کرتے ہیں تو پارٹی آئین کی پاسداری بھی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بانی قائدین میں کوئی بھی آج پارٹی کیساتھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آ زاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کے حوالے سے مشاورت کر رہا ہوں۔ آزاد لڑنے کا فیصلہ کیا تو باضابطہ اعلان کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تمام زندگی شیر کے نشان کیلئے درخواست نہیں دی، جب جونیئر تھا تب بھی ٹکٹ کیلئے درخواست نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ 8 بار مسلسل الیکشن جیتنے والے کو کیا درخواست دینے کی ضرورت ہے؟۔انہوں نے کہا کہ راز والی سیاست سے اختلاف ہے بات کرنی ہے تو سرعام کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو مشکل حالات ہیں یہ کسی کی سازش نہیں اپنی غلطیوں کا نتیجہ ہیں۔ غلطیوں کا بدلہ ریاست سے لینا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کے وقت محمد نوازشریف نے ایک لفظ بھی نہیں بولا، ڈان لیکس پر ہونیوالے اجلاسوں میں محمد نواز شریف، میں اور اسحاق ڈار شریک ہوتے تھے۔ ان اجلاسوں میں جنرل راحیل اور جنرل رضوان اختر بھی شریک ہوتے تھے۔