اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نگران وزیراعلیٰ پنجاب ناصر کھوسہ نیب زدہ نکلے، تحریک انصاف کی جانب سے ان کا نام نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے دیا گیا تھا جس پر پنجاب حکومت نے اتفاق کرتے ہوئے ناصر کھوسہ کی بطور نگران وزیراعلیٰ پنجاب نامزدگی کی سمری گورنر پنجاب کا ارسال کر دی جس کے بعد تحریک انصاف نے ایک بار پھر روایتی یوٹرن لیتے ہوئے اسے جلد بازی اور غلطی
قرار دیتے ہوئے ناصر کھوسہ کا نام بطورنگران وزیراعلیٰ پنجاب واپس لے لیا ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق بیوروکریٹ ناصر کھوسہ بھی نیب زدہ ہیں اور نیب کے مطابق وہ رائیونڈ سے جاتی امرا تک سڑک کیس میں ملوث ہیںاور نامزدگی سے دو ہفتے قبل نیب نے انہیں اس حوالے سے طلب بھی کیا تھا۔ ناصر کھوسہ اس دور میں ڈپٹی کمشنر تعینات تھے۔ نیب کے مطابق ناصر کھوسہ نےبطور ڈپٹی کمشنر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ۔ ناصر کھوسہ کی ڈپٹی کمشنر تعینات کے دوران رائیونڈ تا جاتی امرا سڑک کا کام ہوا اور اس کو کشادہ کرنے کیلئے دیگر منصوبوں کے ترقیاتی فنڈز بھی اس میں جھونکے گئے، مبینہ طور پر ناصر کھوسہ نے دیگر منصوبوں کے ترقیاتی فنڈز روک کر ہیرپھیر کرتے ہوئے رائیونڈ تا جاتی امرا سڑک کی کشادگی پر لگائے۔ واضح رہے کہ اس کیس میں نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی دو مرتبہ طلب کیا تھا جس میں سے ایک مرتبہ وہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہ ہو سکے جبکہ دوسری بار طلب کئے جانے پر وہ ملک میں ہوتے ہوئے بھی پیش نہ ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے نام واپس لئے جانے پر ناصر کھوسہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے اور انہوں نے اس پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ہمیشہ اچھے انداز میں فرائض سر انجام دئیے، کوئی انگلی اٹھائے قبول نہیں، تحریک انصاف نے ان سے رابطہ کئے بغیر ان کا نام پیش کیا ۔