اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے جہاں آج کیپٹن صفدر کا بیان ریکارڈ کیا جانا تھا۔ احتساب عدالت میں حاضری لگا کر کیپٹن صفدر کو بیان دینے کیلئے اکیلا چھوڑ کر نواز شریف اور مریم نواز پنجاب ہائوس آگئے جہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں نے احتساب عدالت
میں 127سوالات کے جوابات دئیے، مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ پر مقدمہ کیوں بنایا گیا جس کا جواب ہے کہ نواز شریف کو سبق سکھانے کےلئے مجھے کیس میں گھسیٹا گیا. پنجاب ہائوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مریم نوازکا کہنا ہے مجھ پر مقدمہ اس مائنڈ سیٹ کا ہے جو کہتا ہے آپ کو سبق سکھائیں گے، یہ وہی مائنڈسیٹ ہے جو منتخب وزیراعظم کو دھمکیاں دیتا ہے. انہوں نے کہا پاناما کا پہلا فیصلہ آیا تو سب چیزیں تفصیل سے سامنے لائی گئیں،سپریم کورٹ کے فیصلے میں میرا کہیں ذکر نہیں تھا،سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا جانتی ہوں مجھ پر ریفرنسز کیوں قائم کیے گئے، معلوم ہے 70 سے زائد پیشیاں کیوں بھگت چکی ہوں، معلوم ہے کینسر کے مرض میں مبتلا ماں سے مجھے کیوں دور رہنا پڑ رہا ہے. انہوں نے کہا نواز شریف ہر جبر کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہونے والے انسان ہیں، انہوں نے بین الاقوامی دباؤ کے باوجود ایٹمی دھماکے کیے. مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف ووٹ کو عزت دلانے کےلئے جہاد پر نکلے ہیں اور اس جہاد میں، میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں۔واضح رہے کہ آج احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کے شوہر کیپٹن صفدر کا بیان ریکارڈ کیا جاناتھا، مریم نواز نے شوہر کے ساتھ کمرہ عدالت میں رہنے کے بجائے اپنے والد کے ساتھ پنجاب ہائوس میں پریس کانفرنس کرنے کو ترجیح دی۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی عدالت میں پیشی کے دوران مریم نواز نے انتہائی جذباتی انداز اختیار کیا تھا جو کہ آج کی بھی پریس کانفرنس میں دیکھنے کو آیا۔