اسلام آباد ( آن لائن ) فاٹا انضمام کے بل کی منظوری کو بین الاقوامی میڈیا نے بھی بڑی کوریج دی ہے، بھارت، برطانیہ اور امریکن میڈیا ہاؤسز نے فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں شامل کرنے کی خبروں کو نمایاں طور پر پیش کیا ہے،پاکستان نے فاٹا انضمام کے حوالے سے افغانستان اور گلگت بلتستان سے متعلق بھارت کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے اسے اندرونی معاملات قرار دیا ہے اور متعلقہ ممالک کو انتباء کیا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں ۔
فاٹا انضمام کے حوالے سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے بعد خیبر پختونخواہ اسمبلی سے بل کی منظوری سے متعلق خبروں کو کئی عالمی اخبارات نے نمایاں طور پر شائع کیا ہے اس بل کے منظور ہونے کے بعد صدرمملکت ممنون حسین کے دستخطوں کے بعد یہ قانون کا حصہ بن جائے گا۔ صوبہ خیبر پختونخواہ سے ملحقہ قبائلی علاقہ جات جو ہمسایہ ملک افغانستان کی سرحد تک منسلک ہیں ، انہیں ملک اور آئین کے تحت ضم کرلیا گیا۔ قومی اسمبلی سے قرارداد کی منظور ی کے بعد اس بل کو ایوان بالا سے بھی منظور کرلیاگیا ہے۔ البتہ فاٹا کے صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کی خبروں کو بین الاقوامی میڈیا نے نمایاں کوریج دی گئی ہے۔ فاٹا کے بارے میں پاکستان نے افغانستان کے بیان کو مسترد کردیا تھا۔ ترجمان دفترخارجہ نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کا فیصلہ عوامی امنگوں کے عین مطابق ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کا اندروانی معاملہ ہے ۔ افغانستان کو پاکستان کے اندروانی معاملات پر دخل اندازی کا کو ئی حق نہیں ۔ اس طرح دفترخارجہ نے گلگت بلتستان کے معاملے میں بھارتی احتجاج کو بھی یکسر مسترد کردیاہے۔ دفترخارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط قابل قبول نہیں ہے۔ماضی اور موجودہ حالات یکسر مختلف ہیں ، بھارت کے کشمیر کے حوالے سے تمام دعوے بے بنیا دہیں۔ جموں و کشمیر کی تمام ریاست متنازع خطہ ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی احتجاج مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان آرڈر پر پروپیگنڈا کرنے سے بھارت نہتے کشمیریوں پر جارحیت کی پردہ پوشی نہیں کرسکتا۔یاد رہے کہ فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق قومی اسمبلی اور سینیٹ نے بل منظور کے بعد افغان میڈیا نے سوشل میڈیا کے ذریعے حکومت پاکستان کے اس اقدام کو مسترد کیا تھا۔بل کے متن کے مطابق خیبر پختوانخواہ کی نشستوں کی تعداد 48سے بڑھکر 55ہوجائے گی ۔ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کو فاٹا کہا جاتا ہے، جو 7ایجنسیوں اور 6فرنٹیئررینجرز پر مشتمل ہے