اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف نے متنازعہ انٹرویو کس منصوبہ بندی کے تحت دیا اور پاکستان پر عالمی دباؤ ڈلوانے کی اس سازش میں کون کون شامل ہے ،حساس ادارے حرکت میں آگئے، نواز شریف نے تین بھارتی ٹی وی چینلز اور دو بھارتی میڈیا ہاؤس کو انٹرویو دینے کا پروگرام بھی بنا رکھا تھا جس میںپاکستان کے دو میڈیا ہاؤسزبھی ملوث تھے اور یہ انٹرویوز لاہور میں ہونا تھے۔
لیکن بروقت پلاننگ کی اطلاع ہونے پر انٹرویوز منسوخ کر دئیے گئے جس کے بعد نواز شریف کے ایک قریبی ساتھی نے دوسرے طریقہ سے پاکستان کے اہم اداروں کو بدنام کرنے اور پاکستان کے خلاف باقاعدہ انٹرنیشنل سازش کے لیے نئی منصوبہ بندی کے تحت یہ سب کچھ کیا، قومی اخبار کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ایک قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف نے متنازعہ انٹرویو کس منصوبہ بندی کے تحت دیا اور پاکستان پر عالمی دباؤ ڈلوانے کی اس سازش میں کون کون شامل ہے ، اس بات کا کھوج لگانے کیلئے حساس ادارے حرکت میں آگئے ہیں ۔ قومی اخبار نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ انٹرویو کے پیچھے محمود اچکزئی اور کئی اہم رہنما شامل ہیں جنہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ اب اداروں کے ساتھ تصادم کے ساتھ ساتھ باقاعدہ انٹرنیشنل دباؤ ڈلوانے کے لیے ایسی گیم کھیلی جائے کہ اداروں کو مجبوراً نواز شریف کے ساتھ ڈیل کرنی پڑے ، اس ضمن میں باقاعدہ بھاری فنڈنگ کی اور سرکاری ذرائع کا استعمال کیا گیا ۔کئی اہم قومی اداروں کے خلاف انتظامات کے حوالے سے نواز شریف نے تین بھارتی ٹی وی چینلز اور دو بھارتی میڈیا ہاؤس کو انٹرویو دینے کا پروگرام بھی بنا رکھا تھا جس میں باقاعدہ پاکستان کے دو میڈیا ہاؤسزبھی ملوث تھے اور یہ انٹرویوز لاہور میں ہونا تھے۔
لیکن بروقت پلاننگ کی اطلاع ہونے پر یہ انٹرویو منسوخ ہو گئے جس کے بعد نواز شریف کے ایک قریبی ساتھی نے دوسرے طریقہ سے پاکستان کے اہم اداروں کو بدنام کرنے اور پاکستان کے خلاف باقاعدہ انٹرنیشنل سازش کے لیے نئی منصوبہ بندی کے تحت یہ سب کچھ کیا۔بعض ذرائع کے مطابق پاکستان مخالف انٹرویو کے شائع ہونے سے قبل محمود اچکزئی کے ساتھ ساتھ ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی
کو بھی اعتماد میں لیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں ایک مزید نیا انٹرویو بھی لانے کی کوشش کی جا رہی ہے ، یہ انٹرویو دو غیر ملکی چینلز کو دیا جائے گا اور نواز شریف کے علاوہ بھی ن لیگ کی دو اور شخصیات بھی پاکستان کے اہم اداروں کے خلاف انٹرنیشنل میڈیا میں زہر اُگلنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔