اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

ممبئی حملوں پر اچانک سرل المیڈا کو ملتان ائیرپورٹ بلا کر نواز شریف نے متنازعہ انٹرویو کیوں دیا؟وجہ سامنے آگئی، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 14  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازعہ انٹرویو کے بعد بھونچال کی سی کیفیت ہے اور قومی سلامتی کمیٹی کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس نے قائد ن لیگ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے گمراہ کن قرار دیا ہے۔ نواز شریف کا انٹرویو منظر عام پر آنے کے بعد کئی سوالات بھی سامنے آئے ہیں کہ ن لیگ کو درپیش سیاسی

مشکلات کے اس دور میں نواز شریف کی جانب سے ایسا انٹرویو اور بیان سامنے آنے کے کیا نتائج سامنے آئیں گے۔ وائس آف امریکہ کے ایک پروگرام میں پاک بھارت تجزیہ کاروں نے اس حوالے سے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ میاں نواز شریف عالمی اسٹیبلشمنٹ کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنا چاہتے تھے اور یہ تاثر دینا چاہ رہے ہیں کہ ان کے خلاف سزاؤں کے فیصلے کسی بدعنوانی کے سبب نہیں بلکہ عالمی بیانیے کے ساتھ کھڑے ہونے کے سبب ہیں۔سابق وزیر اعظم نواز شریف پر ان کے اس بیان پر کہ عسکریت پسند تنظیمیں اور غیر ریاستی عناصر سرگرم ہیں، کیا ہم انہیں سرحد پار کر کے ممبئ میں 150 لوگوں کو مارنے کی اجازت دیں۔ اس مقدمے کو منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچا سکے ۔ تجزیہ کار اور انگریزی اخبار دی نیوز میں کالم نگار بابر ایاز کا کہنا تھا کہ اس اعتبار سے تو خوش آئند بات ہے کہ سابق وزیراعظم کی سطح پر اس بات کا ادراک ہے کہ غیرریاستی عناصر کو استعمال کرنے کی روش ترک ہونی چاہیے۔ لیکن موجودہ حالات میں جب پارٹی سے پہلے ہی الیکٹیبلز اڑان بھر رہے ہیں ان کو مزید دھچکہ پہنچ سکتا ہے۔ تاہم اس بات کا بھی امکان ہے کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ ان کی مدد کو آئے۔بھارت سے تجزیہ کار پشپندر کمار نے کہا کہ ان کے ملک میں سابق پاکستانی وزیراعظم کے بیان کو مختلف حوالے سے دیکھا جا رہا ہے۔

کانگریس سے وابستہ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بیان امریکہ میں لکھا گیا ہے اور اس کا مقصد بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو آئندہ انتخابات میں فائدہ پہنچانا ہے کیونکہ امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ نریندر مودی کے ساتھ متعدد معاہدے کر رہی ہے اور ان سے خوش ہے۔ دوسری جانب بھارت یہ دنیا کو باور کرا رہا ہے کہ پاکستان کی حکومت عسکریت پسند گروپوں کی مدد میں ملوث ہے۔سابق فوجی افسر برگیڈیر ٹیپو سلطان

نے کہا ، ’’نواز شریف عدالت میں خود کو بے گناہ ثابت نہیں کر سکے ہیں اور اس سے پہلے کہ عدالت سے سزا سنائی جائی وہ ایسا بیانیہ پیش کر رہے ہیں کہ دنیا سمجھے کہ انہیں کسی بدعنوانی نہیں بلکہ اپنے بیانیے کی وجہ سے سزا ملی ہے۔‘‘ان کے مطابق ایسے وقت میں جب امریکہ میں صدر ٹرمپ کی قیادت والی انتظامیہ موجود ہے، نواز شریف کا یہ بیان ملک کی سکیورٹی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

بابر ایاز کہتے ہیں کہ پاکستان میں طاقت کے حصول کے لیے رسہ کشی جاری ہے اور نواز شریف کا بیان امریکہ کو خوش کر سکتا ہے۔واضح رہے کہ نواز شریف نے اپنے متنازعہ انٹرویو میں کہا تھا کہ عسکریت پسند تنظیمیں اور غیر ریاستی عناصر سرگرم ہیں، کیا ہم انہیں سرحد پار کر کے ممبئ میں 150 لوگوں کو مارنے کی اجازت دیں۔ اس مقدمے کو منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچا سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…