اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)’’تم ایک بڑے ڈرامے باز ہو، میں تمہیں پہلے بھی ایک بار سن چکا ہوں‘‘بھٹہ مزدوروں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دہائیاں ڈالنے والے مزدور کو چیف جسٹس پاکستان نے اپنے ریمارکس میں ڈرامے باز قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ میں بھٹہ مزدوروں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کی،
مزدور عنایت میں عدالت میں پیش ہو کر دہائی دی کہ اس کے دو بچوں سے ایس ایچ او نے سادہ کاغذ پر انگوٹھے لگا لئے ہیں اب وہ ساری زندگی غلامی کریں گے ۔چیف جسٹس نے مزدور سے استفسار کیا کہ تم نے بھٹہ مالک سے کتنا ایڈوانس لیا ہے ؟اس پر مزدور نے بتایا کہ میں نے بھٹہ مالک سے 10 لاکھ روپے قرض لیا تھا جو مالک نے معاف کردیا ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ تم ایک بہت بڑا ڈرامہ ہو ،میں تمہیں پہلے بھی ایک بار سن چکا ہوں،مزدور نے کہا کہ میں ڈرامہ نہیں کررہا میرے بچوں کو بازیاب کرایا جائے،مزدور نے مزید کہا کہ میری ٹانگ دو جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہے مجھے بیت المال سے وہیل چیئر دلوائی جائے۔چیف جسٹس نے بیت المال کو مزدورکو وہیل چیئر فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی اور متعلقہ ایس ایچ او کو مزدورکے دونوں بچوں سمیت عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔چیف جسٹس نے مزدور سے استفسار کیا کہ تم نے بھٹہ مالک سے کتنا ایڈوانس لیا ہے ؟اس پر مزدور نے بتایا کہ میں نے بھٹہ مالک سے 10 لاکھ روپے قرض لیا تھا جو مالک نے معاف کردیا ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ تم ایک بہت بڑا ڈرامہ ہو ،میں تمہیں پہلے بھی ایک بار سن چکا ہوں،مزدور نے کہا کہ میں ڈرامہ نہیں کررہا میرے بچوں کو بازیاب کرایا جائے،مزدور نے مزید کہا کہ میری ٹانگ دو جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہے مجھے بیت المال سے وہیل چیئر دلوائی جائے۔چیف جسٹس نے بیت المال کو مزدورکو وہیل چیئر فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی اور متعلقہ ایس ایچ او کو مزدورکے دونوں بچوں سمیت عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔