ناروال(آن لائن) وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے، وزیر داخلہ بازو اور پیٹ میں دو گولیاں لگیں جس کے باعث وہ زخمی ہوگئے تاہم حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے ، فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ، حملہ آور عابد کی عمر 21سال بتائی جاتی ہے جس نے وزیرداخلہ پر حملہ آور پر30بور پسٹل سے دو گولیاں فائر کیں ، ،وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ۔
تفصیلات کے مطابق واقعہ نارووال کے علاقے قصبہ کنجروڑ میں پیش آیا جہاں وزیر داخلہ احسن اقبال ایک کارنر میٹنگ میں شریک تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایم پی اے رانا منان کے ڈیرے پر کارنر میٹنگ کا انعقاد کیا گیا تھا، کارنر میٹنگ کے اختتام پر احسن اقبال جب ڈیرے سے باہر آرہے تھے کہ اس دوران مجمع میں شریک ایک مسلح شخص نے پستول سے ان پر فائرنگ کردی دو گولیاں احسن اقبال کے بازو میں لگیں۔احسن اقبال کو زخمی حالت میں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پہنچایا گیا جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد دی گئی اس کے بعد انہیں بذریعہ ہیلی کاپٹر سروسز ہسپتال لاہو ر منتقل کردیا گیا ہے ۔پولیس نے دعوی کیا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، ملزم کا نام عابد حسین ہے اور اس کی عمر 21 سال ہے۔ ڈی پی او کے مطابق گولی احسن اقبال کے دائیں بازو میں لگی، ملزم نے 30 بور کے پستول سے فائرنگ کی۔احسن اقبال کے کزن رانا ایم پی اے منان نے تایا کہ احسن اقبال ایک تقریب میں شریک تھے، تقریب سے واپسی پر ان پر حملہ ہوا حملہ آور نے دو گولیاں فائر کیں ایک گولی بازو میں لگی، حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا گیا تھا، احسن اقبال کو اب لاہور کے اسپتال میں شفٹ کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم کا تعلق اسی گاؤں کنجروڑ سے ہے، پولیس تحقیقات کررہی ہے کہ ملزم کا تعلق کس گروہ یا کس سیاسی جماعت ہے، احسن اقبال کی حالت خطرے سے باہر ہے وہ ہوش میں ہیں اور لوگوں سے باتیں کررہے ہیں ، پولیس کی طرف سے موقف ہے کہ احسن اقبال پر کارنر میٹنگ سے باہر نکل ہر حملہ ہوا ہے یہ حملہ آور میٹنگ میں موجود نہیں تھا باہر کھڑا تھا۔ اسی ضمن میں احسن اقبال کے بیٹے احمد اقبال نے بھی تصدیق کی ہے کہ والد کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔دریں اثناء وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بتایا کہ حملہ آور کی فائرنگ سے احسن اقبال کے دائیں گندھے پر گولی لگی۔حملہ آور کی فائرنگ سے احسن اقبال کے دائیں گندھے پر گولی لگی۔ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے بتایا کہ احسن اقبال کے بازو پر گولی لگی، اللہ تعالی کا شکر ہے کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ وزیرِ داخلہ کو ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔حملہ کرنے والے شخص کے بارے میں بتاتے ہوئے
انہوں نے کہا کہ ملزم مقامی گاؤں کا رہائشی ہے جسے گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے ابتدائی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ادھر رکن صوبائی اسمبلی رانا عبدالمنان کا کہنا تھا کہ میرے ڈیرے پر کارنر میٹنگ نہیں تھی، وزیرِ داخلہ احسن اقبال پر مسیحی برادری کی تقریب سے جاتے ہوئے فائرنگ کی گئی۔ ذرائع کے مطابق احسن اقبال کو 5 دن پہلے حساس اداروں نے خبردار کیا تھا کہ آپ نارووال جلسے میں شرکت نہ کریں کیونکہ آپ پر حملہ ہو سکتا ہے۔ احسن اقبال کو کہا گیا تھا کہ نارووال جلسے سے گریز کریں۔ اداروں نے وارننگ کا مراسلہ یکم مئی کو بھیجا تھا۔جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کی ہدایات جاری کردی ہیں ۔ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ کو دو گولیاں لگیں جن میں سے ایک دائیں بازو جبکہ دوسری پیٹ میں لگی ہے ۔