اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے شکیل آفریدی کو پشاور سے راولپنڈی منتقل کرنے کے معاملے پر وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزارت خارجہ کے حکام کو پیر کو سینیٹ میں طلب کر لیا۔ جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں عوامی اہمیت کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ گذشتہ روز اخبار میں اطلاعات آئیں کہ شکیل آفریدی کو
پشاور سے اڈیالہ جیل اور اس کے بعد اب نامعلوم مقام پر شفٹ کر دیا گیا ہے۔ پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا میں اس حوالے سے کہا گیا کہ 2 مئی کو پشاور جیل توڑ کر شکیل آفریدی کو رہا کرنے کے لئے سی آئی اے نے آپریشن کرنا تھا اس کے بعد دفتر خارجہ کی طرف سے بیان آیا کہ شکیل آفریدی کو رہا کرنے کے لئے جیل توڑنے کے منصوبے کے حوالے سے وزارت داخلہ اس مسئلے کو دیکھ رہی ہے۔ اس لئے وزارت داخلہ اور خارجہ کے حکام کو اس مسئلے پر سینیٹ کو اعتماد میں لینا چاہئے کہ ایسا مسئلہ کیا ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ یہاں پر وزیر رانا افضل نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر کھلے ذہن کے ساتھ سینیٹ کے بنائے ہوئے کاکس میں آنے کو تیار ہیں اور کالاباغ ڈیم پر بھی بات کریں گے تو ان کو میں بتاتا چلوں کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں کی قراردادیں ہیں پہلے ان کو واپس لیں اس کے بعد کالاباغ ڈیم پر بات کریں۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے شکیل آفریدی کی راولپنڈی منتقلی اور مبینہ جیل توڑ کر ان کو رہا کرنے کے منصوبے کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کرنے کے لئے وزارت خارجہ کے حکام اور وزارت داخلہ کے وزیر احسن اقبال کو پیر کو طلب کر لیا۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے شکیل آفریدی کو پشاور سے راولپنڈی منتقل کرنے کے معاملے پر وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزارت خارجہ کے حکام کو پیر کو سینیٹ میں طلب کر لیا۔ جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں عوامی اہمیت کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ گذشتہ روز اخبار میں اطلاعات آئیں کہ شکیل آفریدی کو پشاور سے اڈیالہ جیل اور اس کے بعد اب نامعلوم مقام پر شفٹ کر دیا گیا ہے۔