اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن میں حلقہ بندیوں سے متعلق درخواستوں کی وجہ سے الیکشن تاخیر کا شکار ہو جائیں گے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ الیکشن ایک سے ڈیڑھ ماہ سے زیادہ التواء کا شکار ہو سکتے ہیں۔
سینیٹ الیکشن کی طرح عام انتخابات میں کسی بھی جماعت کے واضح اکثریت حاصل نہ کرنے سے متعلق سوال پر چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کچھ لوگوں کی خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن اگر معلق پارلیمنٹ ہوئی تو یہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہو گا۔عمران خان نے کہا کہ اس بار پاکستانی عوام منشور پر ووٹ دیں گے اور ہم پیسہ تعلیم اور صحت پر خرچ کریں گے اور اداروں کو ٹھیک کریں گے، اسی ملک سے ٹیکس کے ذریعے پیسہ جمع کر کے دکھاؤں گا۔چوہدی نثار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہیں تحریک انصاف میں آنا چاہیے لیکن یہ ہر بندے کا اپنا فیصلہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کے پاس دو ہی آپشن تھے یا تو وہ بھی دوسروں کی طرح مریم کے نیچے کام کرتا یا پھر اس کا حکم لینے سے انکار کردیتا، انہوں نے غیرت دکھائی اور مریم نواز سے احکامات لینے سے انکار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر چوہدری نثار کو پاکستان کے لیے سیاست کرنی ہے تو انہیں تحریک انصاف میں آنا ہو گا، اگر قومی اسمبلی میں آزاد گروپ بن بھی گیا تو وہ اپنی ذات کے لیے کھڑے ہوں گے اور وزارتیں مانگیں گے۔ الیکشن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن میں حلقہ بندیوں سے متعلق درخواستوں کی وجہ سے الیکشن تاخیر کا شکار ہو جائیں گے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ الیکشن ایک سے ڈیڑھ ماہ سے زیادہ التواء کا شکار ہو سکتے ہیں۔