جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

لندن فلیٹس،احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو بڑی خوشخبری مل گئی

datetime 3  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)لندن فلیٹس،احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو بڑی خوشخبری مل گئی، احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور ممبر قومی اسمبلی کیپٹن (ر) محمد صفدر کیخلاف دائر نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر عمران ڈوگر نے عدالت کو بتایا ہے کہ میں نے ایسی کوئی دستاویز حاصل نہیں کی جو ظاہر کرے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف لندن فلیٹ کے مالک ہیں،

میں نے بی وی آئی اور ایف آئی اے سے ایسی کوئی دستاویز حاصل نہیں کی جس سے ظاہر ہو محمد نواز شریف بینی فشل اونر یا اصل مالک ہیں۔ جمعرات کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ محمد نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب کے گواہ و تفتیشی آفسیر عمران ڈوگر کے بیان پر جرح کی۔تفتیشی آفیسر نے دوران جرح بتایا کہ نیلسن، نیسکول اور کومبر کی متفرق درخواست میں لگی ہوئی ٹرسٹ ڈیڈ اور جے آئی ٹی کے والیم میں لگی ہوئی ٹرسٹ ڈیڈ کا متن ایک جیسا ہے۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ڈیڑھ گھنٹہ لگا کر یہ منوانے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ متن ایک جیسا ہے۔ عمران ڈوگر نے بتایا کہ میں نے ایسی کوئی دستاویز حاصل نہیں کی جو ظاہر کرے کہ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف لندن فلیٹ کے مالک ہیں، میں نے بی وی آئی اور ایف آئی اے سے ایسی کوئی دستاویز حاصل نہیں کی جس سے ظاہر ہو کہ محمد نواز شریف بینی فشل اونر یا اصل مالک ہیں، ایسی کوئی دستاویز حاصل نہیں کی جس میں نواز شریف کو نیلسن اور نیسکول کا ڈائریکٹر، شیئرز ہولڈر کہا گیا ہو۔ تفتیشی آفسیر عمران ڈوگر نے بتا یا کہ کسی گواہ نے نہیں کہا کہ محمد نواز شریف کے قبضے میں ان دو کمپنیوں کے بئیررز شیئرز رہے ہیں، ایسی کوئی دستاویز نہیں ملی جو ظاہر کرے

کہ محمد نواز شریف نے نیلسن، نیسکول یا لندن فلیٹ کی کوئی خط و کتابت کی ہو۔ عمران ڈوگر نے بتایا کہ ایسی کوئی دستاویز نہیں ملی جو ظاہر کرے کہ محمد نواز شریف نے کبھی کرایہ، یوٹیلیٹی بلز یا لندن فلیٹ کا کسی قسم کا ٹیکس ادا کیا ہو،کوئی ایسی دستاویز نہیں ملی کہ جو ظاہر کرے کہ نیلسن اور نیسکول کے شیئرز کبھی محمد نواز شریف کے قبضے میں رہے ہیں۔ خواجہ حارث نے نیب کے تفتیشی آفیسر سے سوال کیا کہ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ جے آئی ٹی نے دوران تفتیش گواہوں کے بیانات قلمبند کئے تھے۔

گواہ عمران ڈوگر نے کہا کہ میں ریکارڈ دیکھ کر بتا سکتا ہوں۔ تفتیش آفسیر کے مطابق جے آئی ٹی نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سمیت 18 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے، جے آئی ٹی کے 13 گواہان میں سے کسی کو بھی اس عدالت میں دائر کیے گئے ریفرنس میں شامل نہیں کیا گیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت (آج ) جمعہ تک ملتوی کر دی۔ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث گواہ عمران ڈوگر کے بیان پر جرح جاری رکھیں گے۔



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…