اسلام آباد(این این آئی)سابق پاکستانی سفیر برائے امریکا حسین حقانی نے سالانہ 20 لاکھ ڈالر کی خورد برد کی۔ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے حسین حقانی کی وطن واپسی کے کیس میں رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔ رپورٹ کے مطابق حسین حقانی نے بطور سفیر سفارتخانے کے فنڈز کا غلط استعمال کیا، ملزم نے 2008 سے 2011 تک 20 لاکھ ڈالر سالانہ کی خورد برد کی ۔
وزارت خزانہ نے حسین حقانی کے دور میں 41 لاکھ ڈالر کے اجراء کی تصدیق کی۔رپورٹ کے مطابق 22 مارچ کو عدالت سے حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری حاصل کئے، 3 اپریل کو وارنٹ واشنگٹن ڈی سی میں ملزم کی رہائش گاہ پر پہنچائے گئے، 6 اپریل 2018ء کو حسین حقانی کو اشتہاری مجرم قرار دیا گیا، 9 اپریل کو انٹرپول سے ریڈ نوٹس کے اجراء کیلئے رابطہ کیا گیا۔ڈی جی ایف آئی اے نے 10 سے 12 اپریل تک انٹرپول ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور سیکرٹری جنرل انٹرپول جرگن اسٹاک سے ملاقات کی۔ سیکرٹری جنرل انٹرپول نے معاملے میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ٗڈی جی ایف آئی اے نے انٹرپول ڈائریکٹرز سمیت 6 دیگر افسروں سے ملاقاتیں کیں، انٹرپول حکام کو معاملے کی سنگینی سے آگاہ کرتے ہوئے جلد کارروائی کی استدعا کی اور حسین حقانی کو تلاش کر کے پاکستان ڈی پورٹ کرنے کا کہا۔انٹرپول حکام نے 12 اپریل کو معاملہ متعلقہ اتھارٹیز کو بھیجنے سے آگاہ کردیا، 24 اپریل کو انٹرپول حکام نے مزید معلومات مانگیں جو بھجوا دی گئی ہیں۔