لندن (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے لیے برطانیہ سے بھی ایک بری خبر آ گئی ہے، میاں نواز شریف پہلے ہی احتساب عدالت میں پاناما کیس کے حوالے سے پیشیاں بھگت رہے ہیں ان کی پریشانی میں ایک اور اضافہ ہو گیا ہے، اب برطانوی حکومت نے قوانین میں تبدیلی کر دی ہے
جس کے بعد تمام آف شور کمپنیاں رکھنے والے غیر ملکیوں کو تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں، اس قانون میں برطانیہ نے اوورسیز علاقوں میں رجسٹرڈ آ ف شورز کمپنیوں کے ملکیتی فارم جمع کروانے کولازم قرار دیا ہے۔ قانون میں تبدیلی کے بعد نیلسن اور نیسکول کمپنیوں کے بارے میں بھی یہ معلوم ہو سکے گا کہ یہ کمپنیاں کس کی ہیں اور ان کا اصل مالک کون ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل برطانوی حکومت نے کہاتھا کہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ کو ختم کرنے کی کوشش کے سلسلے میں جائیداد کی مالک تمام غیرملکی کمپنیوں کو اپنے اثاثے عوام کے سامنے ظاہر کرنا ہوں گے۔اگر ان کمپنیوں کی کوئی جائیداد ہے یا وہ کوئی سرکاری کنٹریکٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انھیں ایک نئے رجسٹر پر آنا ہو گا۔یہ اقدام وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے عالمی بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے کی جانے والی وسیع کوششوں کا حصہ ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق برطانوی وزیراعظم نے کہاکہ ’آج دنیا میں تمام مسائل کی جڑ بدعنوانی ہے جو کینسر کی طرح ہے۔اس کی وجہ سے ملازمتیں تباہ ہو رہی ہیں اور آگے بڑھنے کا عمل رک گیا ہے۔ ہر سال دنیا کی معیشت کو اربوں پاؤنڈز کا نقصان ہوتا ہے۔