لاہور /اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) ٗسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ آصف علی زر داری کا تازہ بیان ایک قومی جماعت کی قیادت کر نے والے فرد کے شایان شان نہیں ٗ میں آج ایک بڑے اصولی اور نظریاتی مشن کی جدوجہد میں مصروف ہوں جس کا مقصد پاکستان کے عوام کے حق حکمرانی کی بحالی ہے ٗ میں اس طرح کی سیاسی بیان بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتا ۔
زر داری صاحب اپنا وزن عوام کے بجائے کسی اور پلڑے میں ڈالنا چاہتے ہیں تو شوق سے ڈالیں لیکن کیچڑ اچھالنے اور تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کریں ٗپاکستان کے عوام پس پر دہ سازشوں اور تماشوں سے عاجز آ چکے ہیں ٗ اپنے ووٹ کی عزت چاہتے ہیں ٗ زر داری صاحب قوم کو یہ بھی بتا دیں کہ آج کس کے اشاروں کی کٹھ پتلی ہیں؟کل اگر وہ میری زبان بول رہے تھے تو تھوڑی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بتا دیں کہ آج وہ کس کی زبان بول رہے ہیں ؟بہتر ہوگا زر داری صاحب ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں اور اپنی تو جہ انتخابات پر مرکوز رکھتے ہوئے نوشتہ دیوار پھڑنے کی کوشش کریں ۔ منگل کو لاہور سے جاری والے اپنے بیان میں نوازشریف نے کہاکہ زر داری صاحب کیا اتنے ہی بھولے اور معصوم تھے کہ میرے ورغلانے میں آگئے ٗ ان کے ’’اینٹ سے اینٹ بجانے ‘‘ والے بیان پر میں نے اسی شام ان کو ناپسندیدگی کا پیغام بھیجا تھا ۔ اگلے دن ان سے طے شدہ ملاقات بھی منسوخ کر دی تھی اس وقت زر داری صاحب نے کیوں نہیں قوم کو بتایا کہ انہیں یہ پٹی میں نے پڑھائی تھی ؟ ۔انہوں نے کہاکہ آج تین سال بعد ان پر سچ بولنے کا خیال کہاں سے آگیا ۔ نوازشریف نے کہاکہ مشرف کے مواحذے اور حکومت کا حصہ بننے کیلئے ججوں کی بحالی اور سترہویں ترمیم کے خاتمے کو اہم شرائط بنایا تھا وعدہ خلافی کس نے کی ؟ دھوکہ کس نے دیا ؟ کس نے تحریری معاہدوں سے انحراف کرتے ہوئے کہاکہ یہ ’’قرآن و حدیث نہیں ‘‘ نہیں ہوتے ۔
نوازشریف نے کہاکہ زرداری صاحب کو یاد ہونا چاہیے کہ وہ ایک بڑے قومی سیاستدان کے ہمراہ (جو الحمد اللہ زندہ ہیں)رائیونڈ میرے پاس آئے تھے اور اصرار کیا تھا کہ مشرف کے تمام اقدامات کی پارلیمانی توثیق کر دی جائے میں نے صاف انکارکر دیا تھا ۔وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ سندھ میں ڈاکٹر عاصم یا دوسروں کیخلاف نیب کی کارروائیاں کس کے کہنے پر ہوئیں وہ اس وقت کے ڈی جی رینجرز نے کی ٗانہیں معلوم ہے کہ اس میں میرا یا وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہ تھا ۔
نوازشریف نے کہاکہ اس طرح کی سیاست کا دور اب ختم ہو چکا ہے ٗآج پاکستان کے عوام اپنے ووٹ کی عزت چاہتے ہیں وہ پس پردہ سازشوں اور تماشوں سے عاجز آچکے ہیں یہی وجہ ہے زر داری صاحت کی جماعت دہی سندھ تک سکڑ چکی ہے ۔انہوں نے یہ تو بتا دیا کہ ماضی میں وہ میرے اشاروں پر چل رہے تھے ٗ قوم کو یہ بھی بتا دیں کہ آج کس کے اشاروں کی کٹھ پتلی ہیں ۔نوازشریف نے کہاکہ کل اگر وہ میری زبان بول رہے تھے تو تھوڑی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ بھی بتا دیں کہ آج وہ کس کی زبان بول رہے ہیں بہتر ہوگا کہ زر داری صاحب ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں اور اپنی تو جہ انتخابات پر مرکوز رکھتے ہوئے نوشتہ دیوار پھڑنے کی کوشش کریں ۔