ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

آصف علی زر داری کا تازہ بیان ایک قومی جماعت کی قیادت کر نے والے فرد کے شایان شان نہیں ٗ نوازشریف

datetime 1  مئی‬‮  2018 |

لاہور /اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) ٗسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ آصف علی زر داری کا تازہ بیان ایک قومی جماعت کی قیادت کر نے والے فرد کے شایان شان نہیں ٗ میں آج ایک بڑے اصولی اور نظریاتی مشن کی جدوجہد میں مصروف ہوں جس کا مقصد پاکستان کے عوام کے حق حکمرانی کی بحالی ہے ٗ میں اس طرح کی سیاسی بیان بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتا ۔

زر داری صاحب اپنا وزن عوام کے بجائے کسی اور پلڑے میں ڈالنا چاہتے ہیں تو شوق سے ڈالیں لیکن کیچڑ اچھالنے اور تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کریں ٗپاکستان کے عوام پس پر دہ سازشوں اور تماشوں سے عاجز آ چکے ہیں ٗ اپنے ووٹ کی عزت چاہتے ہیں ٗ زر داری صاحب قوم کو یہ بھی بتا دیں کہ آج کس کے اشاروں کی کٹھ پتلی ہیں؟کل اگر وہ میری زبان بول رہے تھے تو تھوڑی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بتا دیں کہ آج وہ کس کی زبان بول رہے ہیں ؟بہتر ہوگا زر داری صاحب ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں اور اپنی تو جہ انتخابات پر مرکوز رکھتے ہوئے نوشتہ دیوار پھڑنے کی کوشش کریں ۔ منگل کو لاہور سے جاری والے اپنے بیان میں نوازشریف نے کہاکہ زر داری صاحب کیا اتنے ہی بھولے اور معصوم تھے کہ میرے ورغلانے میں آگئے ٗ ان کے ’’اینٹ سے اینٹ بجانے ‘‘ والے بیان پر میں نے اسی شام ان کو ناپسندیدگی کا پیغام بھیجا تھا ۔ اگلے دن ان سے طے شدہ ملاقات بھی منسوخ کر دی تھی اس وقت زر داری صاحب نے کیوں نہیں قوم کو بتایا کہ انہیں یہ پٹی میں نے پڑھائی تھی ؟ ۔انہوں نے کہاکہ آج تین سال بعد ان پر سچ بولنے کا خیال کہاں سے آگیا ۔ نوازشریف نے کہاکہ مشرف کے مواحذے اور حکومت کا حصہ بننے کیلئے ججوں کی بحالی اور سترہویں ترمیم کے خاتمے کو اہم شرائط بنایا تھا وعدہ خلافی کس نے کی ؟ دھوکہ کس نے دیا ؟ کس نے تحریری معاہدوں سے انحراف کرتے ہوئے کہاکہ یہ ’’قرآن و حدیث نہیں ‘‘ نہیں ہوتے ۔

نوازشریف نے کہاکہ زرداری صاحب کو یاد ہونا چاہیے کہ وہ ایک بڑے قومی سیاستدان کے ہمراہ (جو الحمد اللہ زندہ ہیں)رائیونڈ میرے پاس آئے تھے اور اصرار کیا تھا کہ مشرف کے تمام اقدامات کی پارلیمانی توثیق کر دی جائے میں نے صاف انکارکر دیا تھا ۔وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ سندھ میں ڈاکٹر عاصم یا دوسروں کیخلاف نیب کی کارروائیاں کس کے کہنے پر ہوئیں وہ اس وقت کے ڈی جی رینجرز نے کی ٗانہیں معلوم ہے کہ اس میں میرا یا وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہ تھا ۔

نوازشریف نے کہاکہ اس طرح کی سیاست کا دور اب ختم ہو چکا ہے ٗآج پاکستان کے عوام اپنے ووٹ کی عزت چاہتے ہیں وہ پس پردہ سازشوں اور تماشوں سے عاجز آچکے ہیں یہی وجہ ہے زر داری صاحت کی جماعت دہی سندھ تک سکڑ چکی ہے ۔انہوں نے یہ تو بتا دیا کہ ماضی میں وہ میرے اشاروں پر چل رہے تھے ٗ قوم کو یہ بھی بتا دیں کہ آج کس کے اشاروں کی کٹھ پتلی ہیں ۔نوازشریف نے کہاکہ کل اگر وہ میری زبان بول رہے تھے تو تھوڑی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ بھی بتا دیں کہ آج وہ کس کی زبان بول رہے ہیں بہتر ہوگا کہ زر داری صاحب ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں اور اپنی تو جہ انتخابات پر مرکوز رکھتے ہوئے نوشتہ دیوار پھڑنے کی کوشش کریں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…