اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی دارالحکومت میں تین روز تک جاری رہنے والا تبلیغی اجتماع آہوں اور سسکیوں اور رقت آمیز دعاؤں کے ساتھ ختم ہو گیا جس دوران شرکاء نے اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی مانگی اور ملک کی ترقی ،خوشحالی ،استحکام ،امت مسلمہ کی فلاح اور القدس الشریف کی آزادی کے لئے خصوصی اجتماعی دعائیں کی گئیں اور کہاگیا کہ اے میرے مالک عالم کفر مسلم دنیا پر بھوکوں کی طرح ٹوٹ پڑا ہے بے گورو کفن لاشیں تیرے محوب کے نبی کی ہیں ان کی حاجت فرما
ہمارے اجتماعی گناہوں کو معاف فرما آج کے فرعونوں نے معصوم بچوں کی لاشوں کے ڈھیر لگا دئیے ہیں ۔ ہمارے ملک پاکستان کو نظر بد سے بچا ۔ ملک کے چاروں صوبوں میں امن و محبت کی ہوائیں چلا دے مولانا طارق جمیل کی اجتماع میں پچاس منٹ تک طویل دعا تفصیلات کے مطابق اسلام آبادتبلیغی جماعت کااجتماع آہوں ،سسکیوں اور رقت آمیز دعاؤں کے ساتھ اختتام پذیرہو گیا ۔ اجتماع کے آخری روز دعامیں لاکھوں افرادنے شرکت کی ،اجتماع کے تیسرے اور آخری روزنماز فجر کے بعد رائے مرکز کے امام مولانامحمدجمیل نے ہدایات دیں جس میں حسن اخلاق اور تبلیغ دین کے فضائل بیان کیے گئے انھوں نے کہاکہ آج امت مسلمہ کونبیوں والے کام کے ساتھ جوڑناہوگاہماری دنیاوآخرت کی کامیابی اللہ کریم نے اپنے دین میں رکھی ہے یہ دین ہماری اور آنے والی انسانیت کی زندگی میں کیسے آئے گا اس کے لئے نبیوں کے طریقے پر اچھائی کاحکم اوربرائے سے روکنے والا کام یعنی دعوت وتبلیغ کرنی ہوگی انھوں نے کہاکہ جب کسی قوم میں گناہوں کی کثرت ہوجائے اور اچھائی کاحکم اور برائی سے روکنے والاکام بندہوجائے تو اس قوم پر اللہ کاعذاب آیاکرتاہے ہدایات کے بعدمعروف مذہبی سکالر اور تبلیغی راہنماء مولانامحمدطارق جمیل کی دعاکرائی دعامیں لوگ دھاڑیں مارکر روتے رہے اور خود مولاناطارق جمیل بھی جذبات پر قابو نہ پاسکے اور دھاڑیں مار مار کر رونے لگے ساتھ میں مجمع بھی آہوں اور سسکیوں میں ڈوب گیا مولانا طارق جمیل نے کہاکہ اے اللہ عالم اسلام کو امن کاگہوارہ بنا، ہمارے گناہ معاف اور ہمیں اپنی راہ پر چلنے والا بنادے ا جتماع کے آخرمیں اندروں وبیرون ملک کثیر تعدادمیں جماعتوں کی تشکیل کی گئی۔