تہران(مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے پیر توڑ کر علاقے سے باہر کر دیا جائے،خلیج فارس اور مغربی ایشیا ہمارا گھر ہے اسکی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے رہبرانقلاب اسلامی نے کہا ہے کہ خلیج فارس اور مغربی ایشیا ہمارا گھر ہے اور اس علاقے سے ایران نہیں بلکہ امریکا کو نکلنا ہوگا۔یوم مئی یا محنت کشوں کے عالمی دن کی مناسبت سے محنت کشوں اور صنعتکاروں کی بڑی تعداد نے پیر کو
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔رہبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں اپنے خطاب کے دوران منجی عالم بشریت حضرت امام مہدی موعود عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کے یوم ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ ماہ مبارک شعبان کے بابرکت ایام سے زیادہ سے زیادہ فیضیاب ہونے کی ضرورت ہے۔رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ پندرہ شعبان المعظم دنیا کی حتمی اصلاح کے لئے خداوند عالم کے ناقابل تغییر وعدے کی نوید بخش تاریخ ہے اور یہ وہ وعدہ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حضرت امام زمانہ کے دست مبارک سے ظلم و جور کا خاتم ہوگا اور دنیا میں عدل و انصاف اور اصلاحات کا قیام ہوگا۔رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوران علاقے میں امریکا کی موجودگی کی وجہ سے جاری جنگ و خونریزی اور بدامنی وبحران کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جس کو علاقے سے نکلنا ہوگا وہ اسلامی جمہوریہ ایران نہیں بلکہ امریکا ہے اور جیسا کہ چند سال قبل بھی میں نے کہا تھا مارکر بھاگ جانے کا دور اب ختم ہوگیا ہے۔رہبرانقلاب اسلامی نے امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ خلیج فارس اور مغربی ایشیا ہمارا گھر ہے لیکن تم یہاں غیر ہو اور خباثت آمیز اہداف کے حصول اور فتنہ بپا کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہو۔آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مغربی ایشیا میں امریکا کی موجودگی کے نتیجے میں پائی جانے
والی بدامنی اور جنگ و خونریزی کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ یہی وجہ ہے کہ اس خطے میں امریکا کے پیر توڑ کر اسے مغربی ایشیا سے نکال باہر کرنا چاہئے۔رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کے آزاد اور خود مختار اسلامی جمہوری نظام کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکا نے جو طریقے اپنا رکھے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ بعض ناسمجھ حکومتوں کو اشتعال دلا کر علاقے میں جنگ و خونریزی کا بازار گرم کررہا ہے۔آپ نے فرمایا کہ امریکیوں کی کوشش ہے کہ وہ سعودی حکام اور علاقے کے
بعض دیگر ملکوں کو اکسا کر انہیں اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابلے میں لاکھڑا کریں لیکن اگر یہ ممالک عقل رکھتے ہوں گے تو انہیں امریکا کے دھوکے میں نہیں آنا چاہئے۔رہبرانقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکیوں کی کوشش ہے کہ وہ ایران کی مقتدر قوم اور مضبوط و توانا اسلامی جمہوری نظام کا مقابلہ کرنے کی قیمت خود نہ چکائیں بلکہ علاقے کی بعض حکومتوں کے ذمے ڈال دیں فرمایا کہ اگر یہ حکومتیں اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابلے پر آئیں تو یقینی طور پر انہیں کاری ضرب لگے گی اور وہ بری طرح شکست کھائیں گی۔