اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے باوجود ریڈیو پاکستان انتظامیہ نے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملے پر بوگس سرٹیفیکیٹ عدالت میں جمع کرانے کیلئے وزارت اطلاعات کو بھیج د یا ۔ ریڈیو پاکستان ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈیلی ویجز ، کنٹریکٹ اور ریگولر ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے متعلقہ وزارت کو خط لکھا جس پر وزارت نے لیٹر نمبر849/2018 مورخہ 27-4-2018 کو ایک خط کے ذریعے ریڈیو
پاکستان انتظامیہ کو آگاہ کیا کہ وہ فی الفور یکم مئی سے پہلے تمام تر ملازمین کی تنخواہیں ادا کرکے مذکورہ عدالت کو آگاہ کریں جبکہ دوسرا لیٹر وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے اسی روز جاری کیا گیا کہ تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد ایک سرٹیفکیٹ بنا کر دیا جائے جس پر ڈائریکٹر فنانس نے ڈائریکٹر جنرل سے مشاورت کے بعد ایک بوگس سرٹیفیکیٹ تیارکرکے وزارت کو بھجوایا تاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرایا جاسکے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈیو پاکستان کے 977ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں جبکہ 2700 ملازمین مستقل بنیادوں پر کام کررہے ہیں ۔ علاوہ ازیں ہزاروں پنشنرز بھی موجود ہیں جن کی پنشن ہر ماہ ان کے اکاؤنٹس میں بھیجی جاتی تھی تاہم ریڈیو پاکستان میں ڈائریکٹر جنرل اور فنانس ڈائریکٹر کی مبینہ ملی بھگت سے جعلی سرٹیفیکیٹ عدالت میں جمع کراکے توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں اس حوالے سے موقف جاننے کے لئے ڈائریکٹر فنانس احسن رضا نقوی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کال موصول نہیں کی جبکہ دوسری جانب ریڈیو پاکستان یونین کے جنرل سیکرٹری اعجاز احمد سے موقف کے لئے رابطہ کیا تو انہوں نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تنخواہوں کی ادائیگی اب تک نہیں ہوئی ہے اور جو حالات نظر آرہے ہیں آئندہ کئی روز تک مزید تنخواہیں ادا نہیں کی جائینگی ۔جعلی سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے حوالے سے سوال پرانہوں نے بتایا کہ یہ بات ان کے علم میں آئی ہے تاہم تنخواہوں کی ادائیگی جب نہیں کی گئی تو سرٹیفیکیٹ خود بخود جعلی ثابت ہو گا اوراس حوالے سے عدالت کو مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔