اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے پاکستان تحریک انصاف کو اسکی کی زبانی میں ہی جواب دینے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ جو لوگ پارلیمنٹ کو کمزور کرنا چاہیں گے ہم ان سب کا مقابلہ کریں گے۔ جمعہ کو عابد شیر علی نے پارلیمنٹ ہاؤ س کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو جو جواب دیا ہے وہ صرف ٹریلر ہے پوری فلم ابھی بھی باقی ہے ان کے ساتھ اپنا ہی الیکشن میں بھی ہوگا۔
جو لوگ پارلیمنٹ پر حملہ کرتے ہیں ان پر انگلیاں بھی اٹھیں گی۔ ہم ان لوگوں کا الیکشن میں ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ اداروں پر حملہ کرنا تحریک انصف کا وطیر ہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کاایک مشن ہے پارلیمنٹ کی توہین کرنا ٗجو پارلیمنٹ کو کمزور کرنا چاہیں گے ہم ان کا مقابلہ کریں گے۔ یہ لوگ جس زبان مین بولیں گے اسی زبان میں اب جواب دیا جائے گا۔ اپوزیشن نے اپنے اپنے صوبوں میں کوئی کام نہیں کیا اور وہ وفاق کے بجٹ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں ۔ بجت عوام دوست اور پاکستانی عوام کی فتح ہے ۔ ہم نواز شریف کے وژن کے مطابق ملک کو ترقی کی راہوں پر چلارہے ہیں جو اپوزیشن سے ہضم نہیں ہورہا،قبل ازیں قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے موقع پر تحریکِ انصاف کے ارکان نے وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا اس موقع پر ن لیگ کے اراکین وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ڈھال بن کر کھڑے ہو گئے، اس موقع پر عابد شیر علی اور مراد سعید کے درمیان شدید تلخ کلامی بھی ہوئی، حزب اختلاف نے شور مچاتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔ ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر رہا تھا،اس موقع پر جب مفتاح اسماعیل بجٹ تقریر کر رہے تھے تو اپوزیشن والوں نے کہا کہ غیر منتخب نمائندے کو بجٹ پیش کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں، اپوزیشن نے ایوان میں گو مفتاح گو اور ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگا دیے۔ وزیر خزانہ کے ڈائس کا گھیراؤ کرنے میں تحریک انصاف کے ارکان کے ساتھ شیریں مزار بھی شامل تھیں،
اپوزیشن والوں نے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر کاغذ پھینکے۔ اس موقع پر عابد شیر علی، رانا تنویر اور ریاض ملک سمیت حکومتی ارکان نے مفتاح اسماعیل کے گرد حصار بنائے رکھا اور اسی موقع پر تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید کنٹرول سے باہر ہو گئے، مراد سعید نے بنچوں کو پھلانگ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی تو شہر یار آفریدی اور کئی دوسرے ارکان نے انہیں روک لیا، اس سارے شور شرابے کے باوجود مفتاح اسماعیل نے بجٹ تقریر جاری رکھی اور ان کے چہرے پر مسکراہٹ رہی،
اپوزیشن نے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے قیادت میں اجلاس سے واک آؤٹ کیا مگر ایم کیو ایم کے اراکین نے اپوزیشن کا ساتھ نہیں دیا، شیخ آفتاب سپیکر کی ہدایت پر اپوزیشن کو منا کر ایوان میں واپس لائے۔ قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے موقع پر تحریکِ انصاف کے ارکان نے وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا اس موقع پر ن لیگ کے اراکین وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ڈھال بن کر کھڑے ہو گئے، اس موقع پر عابد شیر علی اور مراد سعید کے درمیان شدید تلخ کلامی بھی ہوئی