اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت نے سرکاری ملازمین کو گھر، گاڑی اور موٹر سائیکل خریدنے کیلئے دیئے جانے والے ایڈوانس کی مد میں 1200 ارب روپے مختص کر نے کااعلان کیا ہے ۔ جمعہ کو وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت نے سینئر افسران کارکردگی الاؤنس کیلئے 5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اس ضمن میں اعلان جلد کیا جائے گا۔
حکومت نے قومی بجٹ میں سرکاری ملازمین اور پنشنرز کیلئے مجموعی طور پر 69 ارب روپے مالیت کے حامل جامع ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہماری حکومت نے گذشتہ 5 سالوں کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں مسلسل اضافہ کیا ہے۔ مالی مجبوریو ں کے باوجود سرکاری ملازمین اور پنشنرز کیلئے مزید ریلیف دیا جا رہا ہے جبکہ اس سال افراطِ زر کی موجودہ شرح 3.8 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم جولائی 2018ء سے سول اور فوجی ملازمین کیلئے 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام پنشنرز کیلئے بھی یکساں 10 فیصد اضافہ تجویز کیا جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کیلئے بڑے شہروں میں رہائش ایک سنگین مسئلہ ہے، اس لئے ہاؤس رینٹ سیلنگ کی حد میں 50 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح ہاؤس رینٹ الاؤنس میں بھی 50 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم آمدن والے پنشنرز کی مشکلات کے پیشِ نظر پنشن کی کم سے کم حد کو 6 ہزار سے بڑھا کر 10ہزار کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح فیملی پنشن کو بھی 4500 روپے سے بڑھا کر 7500 روپے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 75سال سے زائد عمر کے پنشنرز کی کم از کم پنشن 15,000 روپے ماہانہ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹاف کار ڈرائیور اور ڈسپیچ رائیڈرز کیلئے اوورٹائم الاؤنس کو 40 روپے فی گھنٹہ سے بڑھا کر 80 روپے فی گھنٹہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کو گھر، گاڑی اور موٹر سائیکل خریدنے کیلئے دیئے جانے والے ایڈوانس کی مد میں 12 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ سینئر افسران پرفارمنس الاؤنس کیلئے 5 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں، اس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام تجاویز کا مجموعی مالی تخمینہ 69 ارب روپے ہے۔