منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

والدین یہ خبر ضرور پڑھیں۔۔مری کے چند مخصوص ہوٹلوں میں پنجاب کے کالجوں سے آنیوالے ٹرپ کیا کام کرتے ہیں، خواتین و مرد اساتذہ اور لڑکے لڑکیوں کے گروپس رات گئے تک کن کاموں میں مصروف رہتے ہیں؟شرمناک انکشاف

datetime 27  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مری کےمخصوص ہوٹل سیرو تفریح کی آڑ میں فحاشی و عریانی کو فروغ دینے لگے، پنجاب کے کالجوں سے لڑکے لڑکیوں کے ٹرپس لا کر ان ہوٹلوں میں مخلوط ڈانس پارٹیاں اور میوزک شو کی آڑ میں اساتذہ بچوں کو بے راہ روی کا درس دینے لگے، مری مال روڈ ، پنڈی پوائنٹ اومخصوص ہوٹلز ڈیٹس پوائنٹس بن گئے، مری انتظامیہ سیاحت کے نام پر قانونی کارروائی

سے گریزاں، عوامی حلقوں کا اعلیٰ حکام سے مری میں سیاحت کے نام پر بے راہ روی کو روکنے کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق مری میں فحاشی و عریانی کا سیلاب امڈ آیا ہے اور سر عام بے راہ روی کے مظاہرے عام دیکھنے میں مل رہے ہیں۔ اس بے راہ روی کا سب سے بڑا موجب پنجاب کے مختلف کالجوں سے آنے والے لڑکے لڑکیوں کے ٹرپس بن رہے ہیں۔ سیر وتفریح کی آڑ میں کالجوں کے میل اور فی میل اساتذہ فحاشی عریانی کو فروغ دینے کا سبب بن رہے ہیں۔ ٹرپ میں شامل لڑکیوں اور لڑکوں کے گروپ رات گئے تک ہوٹل انتظامیہ کی معاونت سے میوزک شو کی آڑ میں ڈانس پارٹی منعقدکرتے ہیں ان ڈانس پارٹیوں کے تماشائی میل اور فی میل ٹیچرز اور کالج اور یونیورسٹی کے لڑکے ہوتے ہیں ٹرپوں کی آڑ میں بچوں کو بے راہ روی کا درس دے رہے ہیں جبکہ مختلف مذکورہ کالجوں کے لڑکے اور لڑکیاں رات گئے تک مری مال روڈ ، پنڈی پوائنٹ اور ہوٹلوں میں ملاقاتیں کرتے ہیں جس سے فحاشی اور عریانی پھیل رہی ہے ۔ عوامی حلقوں کی جانب سے شکایات کے باوجود مری انتظامیہ سیاحت کے نام پر قانونی کارروائی سے گریزاںہے۔ عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مری میں سیاحت کے نام پر بے راہ روی کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ٹرپ میں شامل لڑکیوں اور لڑکوں کے گروپ رات گئے تک ہوٹل انتظامیہ کی معاونت سے میوزک شو کی آڑ میں ڈانس پارٹی

منعقدکرتے ہیں ان ڈانس پارٹیوں کے تماشائی میل اور فی میل ٹیچرز اور کالج اور یونیورسٹی کے لڑکے ہوتے ہیں ٹرپوں کی آڑ میں بچوں کو بے راہ روی کا درس دے رہے ہیں جبکہ مختلف مذکورہ کالجوں کے لڑکے اور لڑکیاں رات گئے تک مری مال روڈ ، پنڈی پوائنٹ اور ہوٹلوں میں ملاقاتیں کرتے ہیں جس سے فحاشی اور عریانی پھیل رہی ہے ۔ عوامی حلقوں کی جانب سے شکایات کے باوجود مری انتظامیہ سیاحت کے نام پر قانونی کارروائی سے گریزاںہے۔ عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مری میں سیاحت کے نام پر بے راہ روی کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…