اسلام آباد (آئی این پی) صدرِ مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور سری لنکا نے دہشت گردی کے سلسلے میں ایک جیسے حالات کا بڑی ثابت قدمی سے مقابلہ کیاہے جس سے خطے میں استحکام پیدا ہوا ۔ صدرِ مملکت نے یہ بات سری لنکا کی مسلح افواج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل مہیش سینانائیکے سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ ان سے ایوانِ صدر میں ملاقات کی ۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تعلقات مثالی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سری لنکا کے ساتھ دوستی پر فخر ہے اورخوشی ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے سمیت دیگر کئی معاملات میں پاکستان اپنے اس مخلص دوست کے کام آیا ۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کی طرح پاکستان بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن پاکستانی قوم نے اپنے اتحاد اور مسلح افواج نے اپنی جرات مندی سے اس کا رخ موڑ دیا اور اب ہم اس مسئلے پر بڑی حد تک قابو پانے میں کامیاب ہوچکے ہیں جس کے لیے قوم نے بڑی قربانیاں دی ہیں ۔ ملک میں امن بحال ہوچکا ہے اور کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں جبکہ بیرونی سرمایہ کاراور تاجر بھی پاکستان کے ساتھ تجارت کو ترجیح دے رہے ہیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ پوری دنیا ، خاص طور پر ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے لیکن دیرینہ مسئلہ کشمیر کے اب تک حل نہ ہونے کی وجہ سے خطے میں مسائل موجود ہیں جو ہمارے لیے باعث تشویش ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیری عوام پر مظالم بھی ہمارے لئے پریشانی کا باعث ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ عالمی ادارے اور عالمی برادری اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے ۔ معزز مہمان نے اس موقع پر زندگی کے مختلف شعبوں میں پاکستان کے تعاون پر صدرِ مملکت کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا یہ سلسلہ مستقبل میں بھی اسی جذبے کے ساتھ جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بدھ تہذیب کا گہوارہ ہے جو دونوں اقوام کا مشترکہ ورثہ ہے ، اس لیے پاکستان آکر ہمیشہ مسرت ہوتی ہے ۔