اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان کا نواز شریف کی سکیورٹی بحال کرنے کا حکم،کسی کی جان کوخطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے، قانون کے تحت جوسکیورٹی بنتی ہے وہ نوازشریف کو دی جائے، جسٹس ثاقب نثار۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں غیر متعلقہ افراد کو سکیورٹی دینے کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار
نے نوازشریف کی سیکیورٹی بحال کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ ہم کسی کی جان خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے، نواز شریف کی بطورسابق وزیراعظم جوسکیورٹی بنتی ہےانہیں دی جائے۔یہ کام پولیس ہے کہ وہ دیکھے کہ کن افراد کو سکیورٹی درکار ہے، عدالت نے سب کی سکیورٹی واپس لینے کے حوالے سے کوئی حکم نہیں دیا، پولیس رپورٹ دے کر کس فرد کو کتنی سکیورٹی درکار ہے۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر آئی جی پنجاب نے شریف خاندان کی سکیورٹی پر مامور افراد کو واپس طلب کر لیا تھا جس پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹر پیغام میں چیف جسٹس کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ مائی لارڈ! دہشت گردی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے اور اس پر کاری ضرب لگانے والے وزیر اعظم کی سیکیورٹی چھین لو،خدانخواستہ اسے کچھ ہوا تو ذمہ دار صرف آپ ہوں گے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر آئی جی پنجاب نے شریف خاندان کی سکیورٹی پر مامور افراد کو واپس طلب کر لیا تھا جس پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹر پیغام میں چیف جسٹس کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ مائی لارڈ! دہشت گردی کی
آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے اور اس پر کاری ضرب لگانے والے وزیر اعظم کی سیکیورٹی چھین لو،خدانخواستہ اسے کچھ ہوا تو ذمہ دار صرف آپ ہوں گے۔