کرم ایجنسی(نیوز ڈیسک) ایم این اے ساجد طوری کے مطابق پاک افغان سرحد پر ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے قبائلی عمائدین کے درمیان جرگہ ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے لوئر کرم ایجنسی کے شورکی پاک افغان سرحد پر ہونے والے جرگہ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پندرہ اپریل کو پاک فورسز پر حملے اور فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک ہفتے کے لئے جو فائر بندی کی گئی تھی فیصلہ ہونے تک فائر بندی میں توسیع کردی گئی
اور چوبیس اپریل سے دونوں ممالک کے ماہرین اور قبائلی عمائدین کی جائزہ کمیٹی اپنا کام شروع کرے گی کمیٹی سرحد کے حوالے سے تنازعات کا جائزہ لے گی اور حقائق کی روشنی میں اپنا فیصلہ کرے گی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے قبائلی عمائدین ولی خان جاجی ملک زوار جاجی سید اصغر اکاخیل اور دیگر قبائلی عمائدین نے پندرہ اپریل کو افغان سرحد میں پاک فورسز پر حملے کے واقعے کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ لڑائی جھگڑے مسئلے کا حل نہیں بات چیت کے ذریعے سرحد کے حوالے سے مسائل کو حل کیا جائے کیونکہ نہ صرف پاکستان اور افغانستان برادر ممالک ہیں بلکہ ہم دونوں ممالک کے قبائل بھی بھائی ہیں جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کرم ایجنسی کے قبائلی عمائدین ملک حاجی سردار مالی خیل ملک فیض محمد مالی خیل ملک اقبال طوری حاجی ملک حسین اور دیگر قبائلی عمائدین نے کہا کہ ہم نے تیس سال تک افغان باشندوں کی مہمان نوازی کی ہے کیونکہ وہ ہمارے اسلامی بھائی ہیں مگر سرحد پر حملے جیسے واقعات افسوسناک ہیں اور افغان بھائی اپنے صفوں میں ایجنٹوں کے گھسنے کی سازشوں سے ہوشیار رہیں اور پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنائیں اس موقع پر پاکستان اور افغانستان فورسز کے اعلیٰ حکام اور انتظامیہ سرحد کے قریبی چوکیوں میں موجود تھے۔