مہمند ایجنسی(آئی این پی )مہمند ایجنسی، تحصیل حلیمزئی چاندہ ڈگری کالج گراؤنڈ میں پاکستان زندہ باد مومنٹ کا جلسہ، موجودو سابقہ پارلیمنٹرینز، سینکڑوں قومی مشران اور ہزاروں افراد کی شرکت، پاک فوج نے ملک کی سلامتی اور فاٹا کے قیام امن کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، سیکورٹی اداروں اور قبائلی عوام کی قربانیاں رائیگا ں جانے نہیں دینگے،پی ٹی ایم فاٹا کو دوبارہ بدامنی اور فساد کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے، ملک کے خلاف سازشیں کامیاب نہیں ہونے دینگے،مہمند ایجنسی میں موبائل نیٹ ورک،
پاک افغان تجارتی روٹ گرسل گیٹ کھولنے، بے گناہ افراد کے کیسز جلد نمٹانے اور رہائی کے ساتھ چیک پوسٹوں میں نرمی کا مطالبہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مہمند ایجنسی میں اتوار کے روز تحصیل حلیمزئی چاندہ ڈگری کالج گراؤنڈ میں قبائلی عوام کی طرف سے پاکستان زندہ باد مومنٹ کا ایک بڑا جلسہ منعقد ہوا۔ جس میں مہمند ایجنسی کے تمام تحصیلوں سمیت ملک کے دیگر شہروں میں آباد مہمند قوم کے مشران اور عام لوگوں نے ریلیوں کی شکل میں آکر ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ اور سبز ہلالی پرچم لہرا کر پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد کی زبردست نعرہ بازی کی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے ملک بلال رحمان، سابقہ سنیٹر حاجی عبدالرحمن فقیر، ملک صاحب خان اُتمان خیل، ملک خان سید، ملک امیر نواز خان، ملک نصرت ترگزئی، ملک رحمان گل خوگا خیل، ملک فیاض خویزئی، ملک سلطان بائیزئی، ملک نادر منان، ملک سادول صافی، ملک ابراہم خان دویزئی، ملک صاحب داد حلیمزئی، مولانا عبدالحق سنگر ، مولانا امیر اللہ جنیدی اور مہمان خصوصی شہید واجد خان کے والد ارسلا خان اور دیگر نے کہا کہ پاک فوج قبائلی عوام کے مطالبے پر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فاٹا میں آئی ہے،قبائلی عوام نے پاک فوج، پولیٹیکل انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ جانی قربانیاں دیکر امن بحال کیا ہے، ملک دشمن قوتیں پاکستان بالخصوص فاٹا کو دوبارہ
بد امنی کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں۔ پی ٹی ایم اور منظور پشتین اس ایجنڈے کو آگے بڑھا کر پاکستانی فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔ جسے قبائلی عوام مسترد کرتے ہیں۔قومی مشران نے کہا کہ قبائلی جرگہ پی ٹی ایم کے جائز اور آئین کے مطابق مطالبات کے سلسلے میں منظور پشتین سے مذاکرات کرنے کو تیار ہیں، پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے کیلئے بھارت نے افغانستان میں پاک افغان بارڈر کے قریبی علاقوں میں اپنے سفارتکار تعینات کئے ہیں جو کہ
پاکستان میں بد امنی اور تفرقہ بازی پیدا کرنے کیلئے سرگرم ہیں۔ اورپاک فوج کے خلاف پراپیگنڈہ کر رہے ہیں۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مہمند ایجنسی میں ایک سال سے بند موبائل نیٹ ورک اور آٹھ سال سے بند پاک افغان تجارتی شاہراہ کو کھول دیا جائے تاکہ غربت ، بے روزگاری اور محرومی کا خاتمہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ اور کم نوعیت کے کیسوں میں گرفتار افراد کے کیسز جلد نمٹا کر رہا کیا جائے اور چیک پوسٹوں میں عوام کے ساتھ نرمی کی جائے۔