اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میں نے 28سال تک طلباکوتعلیم دی،ایک لرزش ہوئی ہے معافی دی جائے، سرچ کمیٹی نے میرٹ پرتعینات کیالیکن حکومت نے مستقل نہیں کیا، پنجاب یونیورسٹی کے مستعفی وائس چانسلر زکریا ذاکر کی معافی کی درخواست، اسی لیے مستقل نہیں کیاتاکہ من پسندفیصلے لیےجاسکیں، استادکااحترام ہے،زیادہ بات مت کریں ورنہ سب سامنے لے آؤں گا، چیف جسٹس کے ریمارکس۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے مستعفی ہونے والے وائس چانسلر زکریا ذاکر نے چیف جسٹس سے معافی کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے 28سال تک طلباکوتعلیم دی،ایک لرزش ہوئی ہے معافی دی جائے، سرچ کمیٹی نے میرٹ پرتعینات کیالیکن حکومت نے مستقل نہیں کیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے پنجاب یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی میرٹ سے ہٹ کر تعیناتی کیخلاف ازخودنوٹس کی سماعت کی .پنجاب یونیورسٹی کے مستعفی وائس چانسلرزکریاذاکرنے عدالت سے استدعا کی کہ میں نے 28سال تک طلباکوتعلیم دی،ایک لرزش ہوئی ہے معافی دی جائے.ان کا کہناتھا کہ میری ریٹائرمنٹ میں 2سال باقی ہیں،شفقت کی جائے،مستعفی وی سی زکریا ذاکر کا کہناتھا کہ سرچ کمیٹی نے میرٹ پرتعینات کیالیکن حکومت نے مستقل نہیں کیا. چیف جسٹس نے کہا کہ اسی لیے مستقل نہیں کیاتاکہ من پسندفیصلے لیےجاسکیں،یونیورسٹی میں تعیناتیوں اورمالی معاملات سے متعلق عدالت کوعلم ہے،پہلے ہی درگزرسے کام لیا،میرٹ پرآتے ہیں تودوبارہ اپلائی کردیں. چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یونیورسٹی کے محافظ کی حیثیت سے جامعہ کے مفادات کاتحفظ کیوں نہیں کیا؟،گرڈسٹیشن کیلئے یونیورسٹی کی 80کنال اراضی کیسے فروخت کردی؟،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سنڈیکیٹ کے پاس کیااختیارتھا،یہ تمہاری ذاتی زمین تھی؟
مستعفی وی سی زکریاذاکرنے کہاکہ میں عدالت سے معافی مانگتاہوں. چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ استادکااحترام ہے،زیادہ بات مت کریں ورنہ سب سامنے لے آؤں گا. چیف جسٹس نے کہا کہ نپولین نے استاد کے گھرمیں پناہ لینے والوں پررحم کیاتھا،جب دوبارہ سرچ کمیٹی امیدوارفائنل کرے گی وہاں اپلائی کریں.