اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف ہمیشہ ایک دوسرے کے مخالف رہے لیکن سینٹ انتخابات میں ایک ہو گئے۔پی ٹی آئی نے ووٹ بیچنے والے ارکان کو نوٹس دیکر اچھا اقدام کیا۔
سینٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے والا گناہ گار ہے تو ووٹ لینے والے کا کیا ہو گا۔ چیئر مین سینٹ کے بعد ڈپٹی چیئر مین بھی بلوچستان سے آتا تو اچھا ہوتا۔ جماعت اسلامی اصولوں کی بنیاد پر خیبر پختونخواہ حکومت میں شامل ہوا تھا۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ جنہوں نے ووٹ بیچا ہے ان کی آئینی اور اخلاقی حیثیت کیا ہے۔ سینٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے والا گناہ گار ہے تو ووٹ لینے والا کیا ہوگا۔ پی ٹی آئی نے سینیٹ الیکشن میں پی پی پی کو ووٹ دیا۔ پی پی کے پاس اتنے ووٹ نہیں تھے تو سلیم مانڈوی ولا کیسے جیتا۔ پی ٹی آئی اور پی پی یوں توہمیشہ ایک دوسرے کا اختلاف کرتے رہے لیکن سینٹ الیکشن میں ایک ہو گئے۔ پی ٹی آئی نے ووٹ بیچنے والے ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کر کے اچھا قدم اٹھایا۔ عمران خان کے اس اقدام کی حمایت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو بس منصوبے کی وجہ سے پشاور کھنڈر میں تبدیل ہو گیا۔ چیئر مین سینٹ کی طرح ڈپٹی چیئر مین سینٹ بھی بلوچستان سے آنا چاہیئے تھا۔ فواد چوہدری کو جواب دینا اپنے منصب کی منافی سمجھتا ہوں۔ اصولوں کے بنیاد پر خیبر پختونخواہ حکومت میں شامل ہوا تھا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف ہمیشہ ایک دوسرے کے مخالف رہے لیکن سینٹ انتخابات میں ایک ہو گئے۔