اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے گھروں کی تعمیرکیلئے قرضوں کی فراہمی پر عائد ٹیکسز کی شرح میں کمی کی تجویز پیش کی ہے۔ ایس بی پی کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو تجویز پیش کی گئی ہے کہ گھروں کی تعمیراور خریداری کیلئے قرضے فراہم کرنے والے بینکوں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے قرضوں کے اجرا کے حوالے سے ٹیکس ختم کئے جائیں تاکہ کم خرچ رہائشوں کی پالیسی
کو کامیاب بنایا جا سکے۔ ایس پی بی کے مطابق50 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے افراد کیلئے گھرکی تعمیر یا خریداری پرکم ازکم 1.40 ملین روپے کا قرضہ فراہم کیا جائے جبکہ خرید ے گئے یا تعمیرکئے گئے گھرکی مجموعی لاگت2.5 ملین روپے تک ہونی چاہئے۔ سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ سستے گھروں کی تعمیر سے ملک میں رہائشی سہولتوں کی قلت کے مسئلہ پر قابو پانے میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔۔