اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نگران وزیراعظم کیلئے پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں خفیہ معاہدہ ہونے کا انکشاف، تحریک انصاف کو سائیڈ لائن کر دیا گیا، قومی اخبار کی رپورٹ۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم کیلئے پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں خفیہ معاہدے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان کے موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی
اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے مابین نگران وزیراعظم کے لیے ہونے والی پہلی ملاقات پر کچھ نکات طے کیے گئے تھے، جن میں اب مزید پیش رفت کی گئی ہے۔اور اب اس بات پراتفاق ہو گیا ہے کہ نگران وزیراعظم کو کچھ شرائط کے تحت وزیراعظم کا عہدہ قبول کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں متوقع اُمیدواروں سے شرائط کے حوالے سے بات چیت ابتدائی مرحلے میں جاری ہے۔ وزارت داخلہ ، دفاع اور اطلاعات کے وزرا مسلم لیگ ن دے گی جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے تین وزرا اور تین وزیر مملکت کے نام دئے جائیں گے۔ جمیعت علمائے اسلام کو حسب توفیق دو وزارتیں دی جائیں گی جبکہ ایم کیو ایم کو ایک وزیر دیا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کو بھی دو وزرا اور ایک وزیر مملکت کیہ پیشکش کی گئی ہے۔ ساری جماعتوں کی جانب سے اس فارمولےپرتحریری اور خفیہ معاہدہ ہونے کے بعد نگران وزیر اعظم کے نام کا اعلان کر دیا جائے گا۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم آزاد اور خودمختار نہیں ہو گا بلکہ اسے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی طے کردہ شرائط تسلیم کرنا ہونگی جن میں کسی بھی دبائو میں آکر مستعفی نہ ہونا، وقت پر انتخابات اور حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے دئے گئے افراد کو اپنی کابینہ میں طے شدہ وزارتوں میںوزیر تعینات کرنا ہوں شامل ہیں۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم آزاد اور خودمختار نہیں ہو گا بلکہ اسے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی طے کردہ شرائط تسلیم کرنا ہونگی جن میں کسی بھی دبائو میں آکر مستعفی نہ ہونا، وقت پر انتخابات اور حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے دئے گئے افراد کو اپنی کابینہ میں طے شدہ وزارتوں میںوزیر تعینات کرنا ہوں شامل ہیں۔